حکیم اللہ محسود شہید یا جاں بحق

حکیم اللہ محسود شہید یا جاں بحق

میڈیا رپورٹ اور تحریک طالبان ذرائع کے مطابق حکیم اللہ محسود شہید ہوگئے ۔۔۔۔

اب میں حکیم اللہ محسود کو شہید کہوں یا جاں بحق؟ اگر آج ہمارے معاشرے میں کسی آکسفورڈ یا ہارورڈ یونیورسٹی کے پڑھے لکھے اور دانشور لوگوں سے پوچھو کہ جنگ سے بہتر چیز کیا ہے تو وہ برملا بولیں گیں کہ مذاکرات! مگر جناب امریکہ جو خود تو عراق، افغانستان میں ہار تسلیم کرکے مذاکرات کی راہیں تلاش کررہا ہے مگر جب پاکستان اور عسکری قیادت نے طالبان سے مذاکرات کی بات کی تو مغربی ایوانوں میں ایک خوف طاری ہوگیا کہ اب ہم ایسا کیا کریں کہ پھر سے پاک آرمی اور طالبان ایک دوسرے سے صف آراء ہوجائیں۔

جب مذکرات کا دور چلا تو طالبان کے اس وقت کے امیر نیک محمد کو ڈرون حملوں میں شہید کردیا ( میرے شہید کہنے سے پڑھے لکھے لوگ مجھے طالبان کے فتوے لگائیں گے مگر ہاں جو اسلام کی خاطر اللہ کی راہ میں مارا جائے تو وہ شہید ہے ۔۔۔۔کیوں کہ آج کل تو شہید کالفظ کسی بھی سیاسی جماعت کے سو قتل کرنے والے کی ہلاکت کے بعد بھی لگادیا جاتا ہے جسے شہید کے معنی بھی نہیں معلوم ہوں گے تو حکیم اللہ محسود اور نیک محمد کے لیئے تو میں شہید ہی کہوں گا کہ کسی درجے میں تو اسلام کی پیروی کرتے ہیں یہ لوگ اور باقی ہمارے شہید یا جاں بحق کہنے سے کوئی شہید یا جاں بحق نہیں ہوجاتا بلکہ اسکا فیصلہ اللہ کرے گا )پھر اسکے بعد بیت اللہ محسود کو پھر کل حکیم اللہ محسود کو شہید کردیا ) یہ عین اس وقت ہوا جب دو روز قبل وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے میڈیا میں کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے لیئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور وہ حکیم اللہ محسود سے مذاکرات کرے گی اور بیان کے ٹھیک دو گھنٹے بعد ہی امریکہ نے ڈرون حملہ کیا اور کل حکیم اللہ محسود کو نشانہ بنایا تاکہ مذاکرات کو سبوتاژ کیا جاسکے اور یہ عین اسی وقت ہورہا ہے جب محرم الحرام میں چار یا پانچ دن باقی ہیں اور ان دس دن میں پاکستان بھر میں آرمی سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اٹینڈ بائی رہنے کا حکم دیا جاتا ہے ، امریکہ کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان میں سنی ، شیعہ کو آپس میں لڑا کر وہ اپنے مقاصد حاصل کرے اور امریکہ نے یہ ڈرون حملہ کروا کر ایک دفعہ پھر طالبان کو پاکستانی فوج کو آمنے سامنے کردیا ہے –

امریکہ کے مقاصد کیا ہیں؟
1۔طالبان اور آرمی کو ایک بار پھر آپس میں لڑوا کر افغانستان ،بلوچستان اور انڈیا کے بارڈر سے جاسوس سے بھیج کر اپنے مقاصد حاصل کیئے جائیں –
2۔محرم الحرام میں کوئی بڑا حادثہ کروا کر سنی شیعہ میں فساد کروا کر ملک میں خانہ جنگی کی بنیاد رکھی جائے جس طرح ( شام،مصر،لبنان) میں حکومت، فوج کو آمنے سامنے کردیا –
3۔امریکہ بلوچستان میں حالات خراب کروا کر گوادر پورٹ پر قبضہ کرنا چاہتا ہے تا کہ یورپ اور ایشاء کی منڈی تک رسائی حاصل کرسکے-
4۔امریکہ انڈیا کو شہ دے کر دھمکیاں دلوائے گا تا کہ پاکستان پر ایک دباو کی صورتحال پیدا ہو-
5۔امریکہ پاکستان میں رہ کر ایک بار پھر افغانستان، شمالی وزیرستان، سوات ،خیبر پختون خواہ میں اثرو رسوخ بڑھا کر ان سب کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے ۔

یہ سب واقعات میری اپنی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں اور اللہ نہ چاہے کہ یہ سب چیزیں ہوں مگر امریکہ کی تاریخ رہی ہے کہ اس نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ غداری ہی کہ ہے وہ ہاک بھارت جنگ میں ایف 16 طیارے کی گراہمی کا معاملہ ہو، کشمیر کا مسئلہ ہو یا سینکڑوں دوسرے واقعات امریکہ کا جھکاو ہمیشہ اسلام مخالف ملکوں کی طرف ہی رہا ہے ، اس بات میں بھی صداقت ہوگی کہ حکیم اللہ محسود نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا ہے  مگر کاش کہ ہمارے پڑھے لکھے لوگ یہ بھی کہیں کہ جو ڈرون حملے ہورہے ہیں وہ معصوم نہیں؟

کل ہی حامد میر کے پروگرام میں پرویز مشرف کے وکیل قصوری صاحب بڑے فخر سے بتارہے تھے کہ لال مسجد میں فوج کے کیپٹن کو شہید کیا اور اس وجہ سے فائرنگ اور گولہ باری کرنا پڑی تو بھائی ایک طرف تو آپ کیپٹن کے شہید ہوجانے پر (یہ اللہ فیصلہ کرے گا کہ لال مسجد آپریشن کرنے والی ٹیم میں کون سے عناصر تھے کیا ان کا اسلام سے بھی تعلق تھا ۔۔؟ یہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ وہ شہید ہیں یا نہیں) بدلہ لیتے ہیں اور اگر طالبان ان معصوم لوگوں کا بدلہ لے تو وہ کافر ، ایجنٹ اور دہشت گرد قرار دیئے جاتے ہیں؟ کراچی میں تو کسی بچے کو بھی ایک تھپڑ لگاو تو وہ کسی سیاسی جماعت کے لوگوں لاکر دھمکیاں اور قتل کرادیتے ہیں کیا وہ بدلہ نہیں ہوتا، کسی نے ان کو کافر کہا؟ مگر جو اسلام کی بات کرے اور بدلہ لے تو وہاں یہ روشن خیال فورا فتوی دیتے ہیں کہ یہ دہشت گرد ہیں۔

میرے بھائی میرے لکھنے کا مقصد حکیم اللہ محسود کو شہید یا اسلام کا نگہبان کہنے کا نہیں بلکہ بتانےکا مقصد یہ ہے کہ ہر تصویر کے دو رخ ہوتے ہیں، غلطیاں لازمی طور پر طالبان کی جانب سے ہوئی ہوں گی مگر مذاکرات کے بہانے ڈرون حملہ کروا کر امریکہ نے پھر پاکستان میں خانہ جنگی اور حملوں کی راہ کھول دی اور اس نے ایک ایسے وقت کا تعین کیا جب مذاکرات اور محرام الحرام جیسا حرمت والا مہینہ آرہا ہے،

اللہ پاک امریکہ اور اسکے حواریوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادے اور تمام مسلمانوں کو ایک اور نیک اور اسلام کے سائے تلے جمع کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، اللہ پاک اگر طالبان اسلام کے دشمن ہیں تو انکے عزائم بھی خاک میں ملائے اور اگر وہ سچے ہیں تو اللہ ان خوف اور رعب ہمشہ کفار پر غالب رکھے، آمین

محمد عدنان عالم
وقت نیوز

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں