Categories: رپورٹس

پاکستانی چوکی پر حملہ، اقوام متحدہ کی تحقیقات شروع

اقوام متحدہ کے امن مشن اور فیلڈ سپورٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ چھ جنوری کو کشمیر کے متنازع علاقے کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر پاکستانی چوکی پر حملے کی تحقیقات کا آغاز بیس جنوری سے کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے امن مشن اور فیلڈ سپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان آندرے مچل نے بی بی سی کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا ’چھ جنوری کو لائن آف کنٹرول پر پاکستانی چوکی پر حملے کی تحقیقات کا آغاز بیس جنوری سے ہو گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ چھ جنوری کو لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے پاکستانی چوکی پر حملے میں ایک پاکستانی فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
اس واقعے کے بعد پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے مبصر مشن سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے امن مشن اور فیلڈ سپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے ای میل کے ذریعے بیان میں کہا کہ کہ ان تحقیقات کا آغاز چودہ جنوری کو ہونا تھا تاہم اس کو موسم کے باعث ملتوی کرنا پڑا۔
’اقوام متحدہ کے مبصر مشن نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز چودہ جنوری سے کرنا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا اب ان تحقیقات کا آغاز بیس جنوری سے ہو گیا ہے‘۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ شدید برفباری کے باعث اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے کارکنان کی رسائی اس علاقے تک ممکن نہیں تھی۔
یاد رہے کہ لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی کا آغاز چھ جنوری کو ہوا تھا جب پاکستانی فوج کے مطابق بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے باغ کے قریب حاجی پیر سیکٹر کے علاقے میں سواں پترا چوکی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پاکستانی فوجی شدید زخمی ہوئے جن میں سے ایک بعد میں ہلاک ہو گیا۔
چھ جنوری کو ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی فوجی کا نام لانس نائیک اسلم تھا جنہیں آٹھ جنوری کو چکوال کے نزدیک ان کے آبائی گاؤں خیر پور میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔
بھارت کا دعویٰ ہے کہ آٹھ جنوری کو لائن آف کنٹرول پر اس کے دو فوجیوں کو پاکستانی فوجیوں نے ہلاک کر دیا تھا اور ان میں سے ایک کا سر قلم کردیا گیا۔
اس وقت سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدیگي بڑھ گئی ہے۔چند روز قبل بھی بھارتی وزیر اعظم نے ایک سخت پیغام میں کہا تھا کہ اس واقعے کے بعد پاکستان کے ساتھ تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہ سکتے ہیں۔
اس الزام کے بعد پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کچھ نہیں چھپا رہا اور اسی لیے چاہتا ہے کہ آزادانہ تحقیقات ہوں اور یہی پیشکش ہم نے بھارت کو بھی کی ہے۔تاہم بھارت نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔

رضا ہمدانی
بی بی سی اردو

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago