مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے پندرہ یہودی کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔وہ بلا اجازت مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول اور ان کے لیے تیسرا مقدس مقام ہے۔یہود بھی اس کو ٹیمپل ماؤنٹ کی وجہ سے اپنے لیے مقدس خیال کرتے ہیں۔انھیں وہاں جانے کی تو اجازت ہے لیکن عبادت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔وہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد عبادت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔جب مسلمان انھیں روکتے ہیں تو پھر ان میں دھینگا مشتی ہوجاتی ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کو دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے دسیوں کارکنان مقبوضہ بیت المقدس کے وسط میں جمع ہوئَے تھے اور وہ مسجد اقصیٰ کی جانب جانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
پولیس نے انھیں منتشر ہونے کا حکم دیا لیکن انھوں نے یہ حکم ماننے سے انکار کردیا۔اس کے بعد ان میں سے پندرہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کی مداخلت سے قبل ان یہودیوں نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
پولیس کے بیان کے مطابق انھوں نے ایک انسانی زنجیر بنا لی تھی اور مقامی لوگوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے قدیم حصے میں داخل ہونے سے روکنے کوشش کی اور ان کے خلاف تشدد کا ارتکاب کیا ہے۔ بیان میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے۔
العربیہ
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…