عالم اسلام

اسرائیلی فوج نے غزہ کے قریبی علاقوں کو فلسطینیوں کیلئے بند کر دیا

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب واقع علاقوں کو عام فلسطینی شہریوں کے لیے بند کر دیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق فوجی اور فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینئن اسلامک جہاد نامی تنظیم کے 2 سینئر ارکان کی گرفتاری کے بعد جوابی کارروائیوں کے خطرے کے پیش نظر علاقے کو بند کیا گیا ہے۔
مغربی کنارے کے ضلع جنین میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج نے 17 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
اسلامک جہاد نے جاں بحق نوجوان کی شناخت دیرار الکفرینی کے نام سے کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارا کارکن اور بہادر شہید ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ آپریشن کیا اور 2 مشتبہ مطلوب دہشت گرد افراد کو گرفتار کیا۔
گرفتاریوں سے متعلق فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ زیر حراست افراد میں سے ایک باسم السعدی بھی ہیں جو مغربی کنارے میں اسلامک جہاد کے شعبہ سیاست کے سینئر رہنما ہیں۔
ذرائع نے حراست میں لیے گئے دوسرے شخص کی شناخت سے متعلق بتایا کہ وہ باسم السعدی کے داماد ہیں جو جنین میں گروپ کے لیے فنڈز جمع کرتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے براہ راست خطرات کی وجہ سے غزہ کے قریب کے علاقوں میں شہریوں کو جانے سے روکا ہے۔
فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘فلسطینئن اسلامک جہاد دہشت گرد تنظیم کی جانب سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی نشاندہی کے بعد غزہ کی پٹی کی حفاظتی باڑ سے ملحقہ علاقوں اور راستوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا’۔
اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے اور اس سے باہر جانے والے لوگوں کے لیے اپنا واحد سرحدی بارڈر بھی بند کر دیا ہے جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم یائر لاپڈ سیکیورٹی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جیسے ہی ہلاکت خیز چھاپے کی خبر پھیلی تو جنین میں واقع پناہ گزین کیمپ اور قریبی شہر نابلس میں عوام جمع ہونا شروع ہوگئے جب کہ اسلامی جہاد تنظیم کے حامیوں نے اظہار یکجہتی کیا۔
اسلامی جہاد تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے الرٹ جاری کردیا ہے اور اپنے مجاہدین کو تیار رہنے کے لیے کہا ہے۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ سالم السعدی گرفتاری کے دوران اسرائیلی فوج کے کتے کے کاٹے جانے کے باعث زخمی بھی ہوگئے تھے۔
غزہ میں تقریباً 23 لاکھ فلسطینی شہری آباد ہیں، جس کی 2007 سے اسرائیل نےناکہ بندی کر رکھی ہے جب کہ اسلامی گروپ حماس نے فلسطینی صدر محمود عباس کی حمایتی افواج کو علاقے سے بے دخل کردیا تھا۔

بجلی کی کمی
غزہ میں فلسطینیوں کے لیے گرمی کی شدید لہر کو بجلی کی بندش نے مزید بدتر بنا دیا ہے جہاں شہری روزانہ 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق غزہ میں عمومی طور پر گرمیوں میں تقریباً 500 میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
علاقوں کو اسرائیل سے 120 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے جب کہ مقامی پاور پلانٹ مزید 60 میگا واٹ بجلی فراہم کرتا ہے۔
غزہ کی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے محمد ثابت نے اپریل میں کہا تھا کہ معتدل موسم کے دوران وہ یومیہ 20 گھنٹے تک بجلی فراہم کر سکتے ہیں لیکن زیادہ درجہ حرارت اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سپلائی متاثر ہوئی ہے۔
پاور پلانٹ کو چلانے کے لیے ایندھن کے لیے رقم قطر سے آتی ہے، جو اسے اسرائیل سے خریدنے کے لیے ایک کروڑ ڈالر فراہم کرتا ہے لیکن ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے باعث مقامی کمپنی کو تقریباً 30 لاکھ ڈالر کی کمی کا سامنا کرنا ہے۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago