قطر کے دارالحکومت میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بین الافغان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس ستمبر سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے بین الافغان مذاکرات کئی ہفتوں جاری رہنے کے بعد کسی نتیجے پر پہنچے بغیر تعطل کا شکار ہوگئے تھے تاہم آج سے مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔
امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان زلمے خلیل زاد نے امن مذاکرات کے دوسرے دور میں کسی ٹھوس پیش رفت کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین افغان عوام کے مفاد میں لچک کا مظاہرہ کریں اور افغانستان کے سیاسی مستقبل سے متعلق معاہدے، پُر تشدد کارروائیوں میں فوری کمی اور جنگ بندی پر جلد از جلد اتفاق کرلیں۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے حکومتی مذکراتی ٹیم کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے ہدایت کی کہ آئین اور عوام کی خواہشات پر قائم رہتے ہوئے بین الافغان مذاکرات کو جاری رکھا جائے۔
افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے مفاہمت کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کا بھی کہنا تھا کہ مذاکرتی ٹیم کو افغان حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے اور امن معاہدے کے مندرجات طے کرنے کا پورا اختیار بھی حاصل ہے۔
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…