اس سال ستمبر سے ترکی کے سکولوں میں نیا نصاب پڑھایا جائے گا جس میں کی گئی مختلف تبدیلیوں میں سے سب سے اہم تبدیلی سیکنڈری ایجوکیشن کے نصاب میں کی گئی ہے جس میں سے نظریہ ارتقا کا باب نکال دیا گیا ہے۔
ان متنازع تبدیلیوں میں جدید ترکی کے بانی مصطفی کمال اتاترک کی زندگی کے بارے میں پڑھائے جانے کے اوقات میں کمی کی گئی ہے جبکہ جہاد کے بارے میں ابتدائی تعلیم کو نصاب شامل کیا گیا ہے اور مذہبی تعلیم دینے کے لیے کلاسوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ترکی کی سیکولر حزب مخالف نے ان تبدیلیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور ان کی حکمران جماعت ان مروجہ تبدیلیوں سے ترکی کو مذہب اور اسلام پسندی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ترکی کے صدر متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کی خواہش ہے کہ ملک کی آنے والی نسلیں نیک اور پرہیزگار ہوں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم عصمت یلماز نے کہا کہ ‘ہم نے غیر ضروری، تکرار سے بھرپور اور فرسودہ مضامین کو نصاب سے نکال دیا ہے اور یہ مناسب نہیں کہ ہم ان معمولی تبدیلوں پر بات کریں جبکہ ہم نے ایک لاکھ سے زیادہ تبدیلیاں کی ہیں۔
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…