بلوچی ادب کے استاد، نام ور ادیب، متعدد رسائل و جرائد کے مدیر، عبداللہ جان جمالدینی 19 ستمبر 2016 کی شام کوئٹہ میں انتقال کر گئے. ان کی عمر 94 برس تھی. ان کی آخری سالگرہ رواں برس مئی میں منائی گئی تھی.
اپنے چاہنے والوں میں ماما کے نام سے معروف عبداللہ جان بلوچی ادب، سیاست اور صحافت میں نصف صدی تک متحرک شخصیت رہے. 1950 کی دہائی میں لٹ خانہ کے نام سے جاری کردہ ان کی تحریک نے بلوچ سماج میں جدید روشن فکری کے دیرپا نقوش چھوڑے. لٹ خانہ کے نام سے ان کی کتاب 2003 میں شائع ہوئی. اب تک اس کے 3 ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں.
عبداللہ جان جمالدینی 90 کی دہائی کے اواخر سے فالج کے حملے کے سبب بستر سے لگ چکے تھے. لیکن ان کے دوستوں، ہم عصروں اور چاہنے والوں نے اس دوران ان ہر اتوار کو سنڈے پارٹی کے نام سے ایک مجمع مستقل 25 سال تک جاری رکھا. گذشتہ اتوار بھی سنڈے پارٹی کا اجتماع ان کے ہاں جمع ہوا.
عبداللہ جان جمالدینی ماہتاک سنگت اور سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے بھی سرپرستِ اعلیٰ اور روحِ رواں رہے ہیں.
بلوچستان کی نام ور ادبی شخصیات نے ان کی رحلت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قومی نقصان سے تعبیر کیا ہے.
عبداللہ جان کی تدفین ان کے آبائی علاقہ نوشکی میں ہو گی. ان کی نماز جنازہ منگل کی صبح 11 بجے کلی بٹو نوشکی میں ادا کی جا رہی ہے. سنڈے پارٹی اور سنگت اکیڈمی کے ساتھیوں کا قافلہ کوئٹہ سے صبح 6 بجے نوشکی روانہ ہو گا. عوام الناس شرکت کر سکتے ہیں. تین دن بعد کوئٹہ میں فاتحہ وصول کی جائے گی.
حال حوال
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…