فلسطین میں یکم اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے کل 12 ویں جمعۃ المبارک کو اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید تین فلسطینی نوجوان شہید ہوئے اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ جمعہ کے روز مغربی کنارے کے کئی شہروں میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کےدرمیان جھڑپیں جاری رہیں۔ قابض فوجیوں نے پرامن فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پرطاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق جمعہ کے روز مغربی کنارے اور مشرقی غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
شمالی بیت المقدس کے قلندیا پناہ گزین کیمپ میں قابض فوجیوں نے 21 سالہ فلسطینی نوجوان محمد عبدالرحمان عیاد کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ صہونی فوجیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شہید فلسطینی نے گولیاں لگنےسےقبل دو فوجیوں کو چاقو کے حملے میں زخمی کیا۔
جمعہ کی شام صہیونی فوجیوں نے مشرقی رام اللہ میں سنجل کے مقام پر نشات عصفور نامی ایک نونوجوان کو گولیاں ماریں اور اسے شہید کردیا گیا جب کہ ایک فلسطینی کو غزہ کی پٹی میں شہید کیا گیا تھا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سےجاری کردہ بیان میں غزہ کی پٹی میں شہید فلسطینی کی شناخت محمود محمد سعید الاغا کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 22 سال بیان کی جاتی ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ شہید محمود آغا اس کا کارکن تھا۔
مغربی کنارے میں پرتشدد مظاہرے
جمعہ کے روز نماز جمعہ سے قبل اور اس کے بعد مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے کئی مقامات پر صہیونی فوجیوں پرسنگ باری کی۔ دوسری طرف سے اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیوں سے حملے کیے جس کے نتیجے میں کم سے کم چھ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں بلعین کے مقام پر صہیونی فوج کی قائم کردہ دیوار فاصل کے خلاف فلسطینیوں نے ہفتہ وار احتجاجی جلوس نکالے۔ اسرائیلی فوجیوں نے نعلین اور بعلین کےمقامات پرنکالی گئی ریلیوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
رام اللہ کے مشرقی علاقے سنجل میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی دم توڑ گیا۔ مغربی کنارے کے علاقوں حوارہ، بیت لحم اور نابلس میں بھی فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوجیوں ںے حملے کیے جس کےنتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔
غزہ میں مظاہرین پرحملے
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پر صہیونی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں دو صحافی بھی شامل ہیں۔
غزہ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کے پرتشدد ہتھکنڈوں کے نتیجے میں کم سے کم چالیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 31 کو براہ راست گولیاں ماری گئیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ غزہ کی پٹی میں زخمی ہونے والا ایک نوجوان کچھ دیر اسپتال میں رکھے جانے کےبعد جام شہادت نوش کرگیا۔
تحریک انتفاضہ کے اعدادو شمار
فلسطین کے طبی امدادی ادارے’’ہلال احمر فلسطین‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یکم اکتوبر کےبعد سےاب تک جاری رہنے والے واقعات کے اعداد وشمار جاری کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے تین ماہ کے دوران غرب اردن، غزہ کی پٹی اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج فائرنگ سے 14 ہزار 680 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کےمطابق 1380 کو براہ راست گولیاں مار گئیں، 3022 کو ربڑی کی گولیوں سے نشانہ بنا کر زخمی کیا گیا۔ 454 فلسطینی لاٹھی چارج سے زخمی ہوئے۔ سات کو گاڑیوں تلے کچلا گیا جب کہ چھ افراد گولہ باری میں زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 126 فلسطینی شہید ہوئے۔ شہداء میں 26 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…