Categories: پاکستان

پاکستان:3بم حملوں میں 36افرادجاں بحق،متعددزخمی

پشاور(العربیہ۔ایجنسیاں) پاکستان میں وفاق کے زیرانتظام شمال مغربی قبائلی علاقوں جنوبی وزیرستان اور کرم ایجنسی اورپشاورمیں الگ الگ تین بم دھماکوں کے نتیجے میں چھتیس افرادجاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جنوبی وزیرستان کے صدرمقام وانا میں ایک مسجد میں ایک بمبار نے خودکودھماکے سے اڑادیا جس کے نتیجے میں چھبیس افرادجاں بحق ہوئے ہیں جن میں سابق رکن اسمبلی اورعلاقے کے ممتازعالم دین مولانا نورمحمد بھی شامل ہیں۔
ایک سرکاری عہدے دار کے مطابق بم دھماکے کے وقت مولانا نورمحمد نماز ظہراداکرنے کے بعد نمازیوں سے مل رہے تھے۔ایک اور اطلاع کے مطابق وہ اس وقت درس دے رہے تھے۔ان کے بھتیجے سید نور نے مولانا کے بم دھماکے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔خودکش حملے میں چالیس سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں وانا کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔
مولانانورمحمدجمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی) کے رہ نما تھے اوروہ سابقہ قومی اسمبلی کے رکن رہے تھے۔فوری طورپر کسی گروپ نے وانا كی مسجد میں خودکش بم حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔علاقے میں موجودپاکستانی طالبان اپنے مخالفین کواکثرنشانہ بناتے رہتے ہیں۔تاہم جنوبی وزیرستان میں یہ پہلا موقع ہے کہ جے یو آئی کی کسی شخصیت کوخودکش حملے میں نشانہ بنایا گیاہے۔علاقے میں تعینات ایک سکیورٹی اہلکارکا کہنا ہے کہ حملے میں مولانا ہی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
جمعیت علمائے اسلام نظریاتی طورپرتوطالبان کے قریب سمجھی جاتی ہے لیکن وہ ان کی تشدد آمیز کارروائیوں کی مخالف ہے۔جماعت کے رہ نما مولانا فضل الرحمان طالبان جنگجووں کے خلاف فوجی کارروائیوں کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور وہ تنازعے اور عسکریت پسندی کے پُرامن طورپر بات چیت کے ذریعے خاتمے پر زوردیتے رہے ہیں۔
اس بم دھماکے کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے نواحی علاقے متنی میں طالبان مخالف ملیشیا کے ایک لیڈراسرارخان پر بم حملہ کیا گیا،جس میں وہ اپنے دوساتھیوں سمیت جاں بحق ہوگئے۔بم حملے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے ایک اور قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں جرگے کے دوران بم دھماکے میں سات افراد جاں بحق اورمتعددزخمی ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق وسطی کرم کے علاقے خومچہ میں ایک اسکول کی ملکیت کے تنازع پر قبائلی جرگہ ہورہا تھاکہ اس دوران زوردار دھماکا ہوا۔
دھماکے میں مقامی اسکول ٹیچر اور جرگے کے رکن شعبان علی سمیت سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے اوران کی لاشیں پارا چنار پہنچا دی گئی ہیں۔درایں اثناء کرم ایجنسی کے زیریں علاقے شل گایزیان میں سیکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے بڑے مرکز کو تباہ کرکے وہاں موجود چارشدت پسندوں کو گرفتارکرلیاہے۔
modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago