Categories: عالم اسلام

لیبیا: اجدابیا کی گلیوں میں شدید لڑائی

بن غازی (بى بى سى) لیبیا میں قذافی مخالف فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی گھنٹے کی شدید لڑائی کے بعد اجدابیا پر حکومتی فوج کا حملہ پسپا کر دیا ہے جبکہ افریقی ممالک کے رہنماؤں پر مشتمل ایک ٹیم آج لیبیا کا دورہ کر رہی ہے۔

اس سے پہلے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ صدر قذافی کی فوج کی اجدابیا پر اچانک حملہ کر دیا ہے اور شہر پر شدید گولہ باری کے ساتھ ساتھ شہر کی سڑکوں پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب یہ اطلاعات بھی ہیں کہ صدر قذافی کی فوج نے باغیوں کی بریقہ کی جانب پیش قدمی روک دی ہے۔
اجدابیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رات گئے تک شہر کے مختلف حصوں سے گولہ باری اور فائرنگ کی آوازیں آتی رہی ہیں۔
اجدابیا اپنے محلِ وقوع کی وجہ سے باغیوں کے لیے اہم ہے اور یہ باغیوں کے اہم مرکز بن غازی سے پہلے آخری قصبہ ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تشدد کی اس نئی لہر میں آٹھ حکومت مخالف فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
اگرچہ حکومت مخالف فوج نے حملے کو پسپا کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن باغیوں کی زیر کنٹرول مشرقی شہر بن غازی میں موجود بی بی سی کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ باغیوں نے اجدابیا کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے یا نہیں۔
دوسری طرف لیبیا کے مغربی شہر مصراتہ میں بھی سنیچر کے روز متحارب گروپوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔
بن غازی میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار جون لین کا کہنا ہے کہ اجدابیا پر ہونے والے حملے کے سائز کو سامنے رکھا جائے تو دکھائی نہیں دیتا کہ اس کا مقصد شہر پر کنٹرول حاصل کرنا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حملے کا مقصد باغیوں کو حراساں کرنا تھا۔
درایں اثنا افریقی ممالک کے رہنماؤں پر مشتمل ایک ٹیم جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کی قیادت میں اتوار کے روز لیبیا کا دورہ کر رہی ہے۔
پانچ افریقی ملکوں کےسربراہ دارالحکومت طرابلس کے ساتھ ساتھ باغیوں کے زیرِکنٹرول شہر بن غازی کا دورہ کریں گے تاکہ کرنل قذافی اور باغیوں کو امن معاہدے پر قائل کر سکیں۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کی قیادت میں لیبیا کا دورہ کرنے والے وفد میں کانگو، مالی، موریطانیہ اور یوگنڈا کے رہنما شامل ہیں۔
وفد سینچر کو موریطانیہ میں قیام کرنے کے بعد اتوار کو طرابلس پہنچے گا۔
جنوبی افریقہ کی وزراتِ خارجہ کے مطابق نیٹو نے اس وفد کو لیبیا جانے اور طرابلس میں لیبیا کے رہنما سے ملنے کی اجازت دی ہے۔
یہ وفد دس اور گیارہ اپریل کو بن غازی میں عبوری نیشنل کونسل سے بھی ملاقات کرے گا۔
جنوبی افریقہ کی وزراتِ خارجہ کے مطابق یہ وفد فریقین سے فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ مذاکرات پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرے گا۔
بن غازی میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار جان لین کا کہنا ہے کہ لیبیا کے صدر کرنل قذافی کو اس بات کا احساس ہے کہ انہیں چند افریقی رہناؤں کی حمایت حاصل ہے تاہم حزبِ مخالف کا کہنا ہےکہ وہ لیبیا کی حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔
ہمارے نامہ نگار کے مطابق جمعہ کو صحافیوں کی ایک ٹیم کو ایک ہسپتال کا دورہ کروایا گیا جس کے دوران وہ ہسپتال بھی فائرنگ کی زد میں آ گیا۔
لیبیا کے باغیوں کے ترجمان نے کرنل قذافی کی افواج پر عمارتوں پر فائرنگ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین کا اصرار ہے کہ لڑائی میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر مصراتہ میں رفاہ عامہ کے مشن کو جانے کی اجازت دی جائے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کیتھرین ایشٹن نے اقوامِ متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون کو اس سلسلے میں ایک خط بھی لکھا ہے۔
modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago