انٹرويوز

سیاست کو اسلامائز کریں، اسلام کو سیاسی نہ بنائیں

ایران کی سنی برادری کی دینی و سماجی شخصیت مولانا عبدالحمید نے موقر ایرانی اخبار ‘اعتماد‘ کودیے گئے انٹرویو میں ’اسلام اور سیاست‘ اور ’اہل سنت ایران‘ کی شکایات کے بارے میں اظہارِ خیال کیا۔
سنی آن لائن اردو نے اخبار کے حوالے سے رپورٹ دی، زاہدان سے تعلق رکھنے والے ممتاز بلوچ عالم دین نے کہا: کچھ لوگوں کا خیال ہے اسلام ایک سیاسی دین ہے۔ لیکن ایک دوسری رائے یہ ہے کہ سیاست اسلامی ہے، لیکن اسلام سیاسی نہیں ہے۔ سیاست اسلام کے احکام کا حصہ ہے جس طرح نماز، روزہ اور حج جیسے احکام اس میں داخل ہیں۔ ہمارے خیال میں بھی اسلام سیاسی نہیں ہے، بلکہ سیاست ہی کو اسلامائز کرکے اسے اللہ تعالی کی حدود کا پابند بنانا چاہیے۔ سیاست اسلام اور مسلمانوں کے مفاد میں ہے ۔
اہل سنت ایران کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا: جب ہم امتیازی رویوں کے حوالے سے شکوہ کرتے ہیں ہمارا مقصد روزگار اور عہدوں کی تقسیم میں اہل سنت کو نظرانداز کرنا ہے۔ رفاہ عامہ کے حوالے سے یہاں کوئی شکایت نہیں ہے، لیکن ہمارے قابل افراد کو اہم عہدوں سے دور رکھا جاتاہے۔ مثلا سنی اکثریت علاقوں میں اگر کسی ادارے کے ملازم تین سو ہیں، ان میں صرف بیس افراد سنی ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے اپنے انٹرویو میں کہا: سیاسی سرگرمیوں سے سنی علمائے کرام کی مقبولیت میں کمی نہیں آئے گی، بلکہ وہ مزید مقبول اور ہردلعزیز بن جائیں گے۔ اہل سنت کے علما ایگزیکٹیو کاموں میں براہ راست شریک نہیں ہیں، ان میں کوئی جج، کمشنر یا گورنر نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوتا، پھر ان کی مقبولیت میں کمی آتی۔ ایران میں شیعہ علما کی گرتی ہوئی مقبولیت کی وجہ یہی ہے کہ وہ حکومت کا حصہ ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے طلبہ کو دوران تعلیم پڑھائی پر توجہ دینے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا: البتہ طلبہ کو چاہیے سیاست میں حصہ لینے کے بجائے اپنی پڑھائی پر زیادہ فوکس کریں۔

ہم کسی ملک سے پیسہ نہیں لیتے ہیں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: جامع مسجد مکی کی تعمیرنو اور دارالعلوم زاہدان کے تمام خرچے عوام ہی برداشت کرتے ہیں۔ کچھ عناصر پروپگینڈا کرتے ہیں اور یہ شوشہ چھوڑتے ہیں کہ سعودی عرب یا دیگر ممالک ہمارے اخراجات کو برداشت کرتے ہیں۔ لیکن یہ ہمارے اصول کے خلاف ہے کہ ہم کسی بھی حکومت یا بااثر قوت سے پیسہ لے لیں۔ ہم ہرگز حکومتی امداد کو نہیں مانتے۔ ہمارے خیال میں دینی مدارس کو مستقل ہونا چاہیے اور وہ حکام اور حکومتوں سے مالی لحاظ سے لاتعلق رہیں۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago