امریکی صدر منتخب ہونے کے فوری بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ مسلمانوں کیخلاف زہر اگلنا شروع کر دیا اور مسلمان مخالف بیانات کو ایک مرتبہ پھراپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈکردیا اور اس کا لنک بھی سوشل میڈیا پرشیئرکردیا۔ دریں اثنا امریکا کے مختلف شہروں میں باحجاب مسلمان لڑکیوں پرحملے کیے گئے۔ امریکی پولیس اور انتظامیہ کے مطابق کیلی فورنیا اور سان ڈیگو کی یونیورسٹیز میں باحجاب مسلم طالبات پر حملوںکی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی آفیشل ویب سائٹ پر مسلمانوں پرمکمل پابندی کی تجویز کے حوالے سے بیان کودوباہ پوسٹ کر دیا گیا ہے، یہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کی ویب سائٹ پر امریکی صدارتی انتخابات تک دیکھا گیا تاہم پولنگ والے روز ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا اب دوبارہ پوسٹ کردیا گیا ۔ ٹرمپ نے پچھلے سال دسمبر میں سوشل میڈیا پرغیر ملکیوں کے حوالے سے اپنے ایجنڈے کو بیان کرتے ہوئے متنازع بیان دیاتھا کہ امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پراس وقت تک مکمل پابندی ہونی چاہیے جب تک امریکی نمائندے ملکی حالات کا پوری طرح جائزہ نہ لے لیں۔
پولیس کے مطابق سان ڈیاگو یونیورسٹی کیمپس کی باحجاب مسلم لڑکیوں پر کیمپس کے قریب پارکنگ پلازہ میں حملہ کیا گیا بعد ازاں متاثر لڑکیوں کی گاڑی بھی غائب ہوگئی۔یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لڑکیوں سے اظہار ہمدری کی۔ نارتھ کیرولاینا میں بھی سان جوز اسٹیٹ یونیورسٹی کے قریب پیدل چلنے والی باحجاب مسلم خاتون پرسفید فام نوجوان امریکی نے حملہ کردیا۔
خاتون کے مطابق حملہ آور سفید فام نوجوان تھا، جس نے حملہ کرکے اس کاحجاب اتاردیا۔ مسلم خاتون پر حملے کے بعد کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل کمالا ہارس نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ جاری کردیا۔ادھر لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک18سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں کے حملے کی رپورٹ ملی ہے۔
امریکا: ٹرمپ کی جیت کے بعد مسلمان لڑکیوں پر حملے
ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی انتخابات میں حیران کن کامیابی کے بعد امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں باحجاب مسلم لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات پیش آئے ہیں۔
یونیورسٹی کی باحجاب مسلم لڑکیوں پر حملوں کی رپورٹ سامنے آنے پر کیلی فورنیا کی انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں، جب کہ اس سے قبل بھی سان ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی میں باحجاب مسلم طالبات پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
امریکی پولیس اور انتظامیہ کے مطابق اور بدھ اور جمعرات کے روز کیلی فورنیا اور سان ڈیگو کی یونیورسٹیز میں باحجاب مسلم طالبات پر حملے کیے گئے، جن کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق سان ڈیاگو یونیورسٹی کیمپس کی باحجاب مسلم لڑکیوں پر کیمپس کے قریب پارکنگ پلازہ میں حملہ کیا گیا، حملہ آور لڑکیوں سے گاڑی کی چابیاں چھین کر فرار ہوگیا، بعد ازاں حملہ متاثر لڑکیوں کی گاڑی بھی غائب ہوگئی۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لڑکیوں سے اظہار ہمدری کی۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ایسے نفرت انگیز عمل کے خلاف ہے، انتظامیہ حملے کی ہرطرح سے مذؐمت کرتی ہے۔
نارتھ کیرولاینا میں بھی سان جوز اسٹیٹ یونیورسٹی کے قریب پیدل چلنے والی باحجاب مسلم خاتون پر سفید فام نوجوان امریکی نے حملہ کردیا، خاتون نے بتایا کہ حملہ آور سفید فام نوجوان تھا، جنہوں نے خاتون کے پیچھے سے حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔
خاتون پر حملے کے بعد کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل کمالا ہارس نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ جاری کردیا۔
ادھر لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں کے حملے کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں، پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ان پر لوزیانا یونیورسٹی کیمپس میں ٹرمپ کی کامیابی کے چند گھنٹے بعد ہی پیدل چلنے کے دوران حملہ کیا گیا۔
لوزیانا یونیورسٹی انتظامیہ نے مسلم طالبہ پر حملے کو جھوٹ پر مبنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز+ڈان نیوز
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…