ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے اپنے بارہ فروری دوہزار سولہ کے خطبہ جمعہ میں ایران کے پارلمانی انتخابات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لائق افراد کے انتخاب پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا: اگرچہ گارڈین کونسل سے عوام کی توقع یہی تھی کہ مزید افراد کی صلاحیت و قابلیت پر مہرتصدیق لگ جاتی تاکہ عوام آسانی سے متعدد لائق افراد سے زیادہ اہلیت رکھنے والے افراد کو چن لیتے، پھر بھی ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے کہ موجودہ افراد سے لائق ترین کو ووٹ دیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اس حوالے سے کہا: جس طرح پہلے بھی کہا گیا ہے، اس انتخابات کو مذہبی و لسانی رنگ نہ دیں بلکہ افراد کی اہلیت کو معیار بنائیں۔ جو لوگ عوام کے مفادات کو ترجیح دیتے ہیں اور بہادری و نرم مزاجی سے مالامال ہیں، وہی پارلمان میں بیٹھ کر عوام کی نمائندگی کے لائق ہیں۔ لہذا شیعہ و سنی حضرات کو چاہیے اتحاد کے استحکام اور اختلافات سے بچنے کے لیے اتحاد بنائیں اور اتفاق سے کام لیں۔
انہوں نے مزیدکہا: تمام شہری جن کا تعلق کسی بھی مسلکی و لسانی برادری سے ہے، لازمی طورپر اپنی ہی برادری کے امیدواروں کو ووٹ نہ دیں، بلکہ سب سے زیادہ اہلیت رکھنے والوں کو ووٹ دیں اور باصلاحیت افراد کو ترجیح دیں۔ ہرحال میں بھائی چارہ کا خیال رکھیں تاکہ دشمن کو ہماری صفوں میں رخنہ ڈالنے کا موقع نہ ملے۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: میری درخواست عوام سے یہی ہے کہ ایسے امیدواروں کو ووٹ دیں جو پہلے درجے میں عوام کو ایک دوسرے سے قریب کرسکیں اور بعد میں ان کی خدمت اور دفاع کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ ایسے افراد کو چننا چاہیے جو صوبائی حکام کو عوام کی خدمت میں ساتھ دیں۔
انہوں نے امیدواروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا: تمام امیدوار حضرات خیال رکھیں اگر کسی خاص امیدوار پر سب کا اتفاق ہوگیا تو دوسرے امیدوار حضرات اس کے حق میں دستبردار ہوجائیں اور اس بات پر رضامند ہوجائیں۔ جس طرح ووٹ ایک امانت ہے، اسی طرح عوام کی نمائندگی بھی ایک امانت اور ذمہ داری ہے۔ عوام کی نمائندگی بھی ایک ذمہ داری اور امانت ہے اور ان کا انتخاب و اتفاق بھی؛ لہذا ہر حال میں اللہ تعالی سے مدد مانگیں اور اسی کی پناہ میں چلیں۔
جو بینک اسلامی قوانین کی پاسداری کرے، اسے خوش آمدید کہتے ہیں
ممتاز سنی عالم دین نے اپنے بیان کے ایک حصے میں زاہدان میں انصار بینک کی ’فقہی برانچ‘ کے افتتاح کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: سب سے پہلے انصار بینک کے ذمہ داروںکا شکریہ ادا کرتاہوں کہ انہوں نے ہمارے فقہی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مخصوص شعبے کا افتتاح کیاہے۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق اس برانچ میں ایک شیعہ عالم دین اور فقہی مسائل سے آشنا ایک سنی عالم دین موجود ہوں گے تاکہ سود اور غیرشرعی معاملات کا کوئی شبہہ باقی نہ رہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان مولانا عبدالحمید نے آخر میں کہا: جو بینک اسلامی فقہ کے اصول اور حدود کا خیال رکھ کر کام کرے، ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس سلسلے میں انصار بینک سب سے آگے ہے جبکہ رسالت بینک نے بھی گزشتہ سالوں میں اچھے اقدامات اٹھائے ہیں۔
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…