یمن میں حوثی باغیوں کی حکومت کےخلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ہفتے کے روز دارالحکومت صنعاء کے انقلاب گرائونڈ میں ہزاروں افراد نے حوثیوں کی حکومت کے خاتمے کے حق میں جلوس نکالا۔ مظاہرین نے حوثیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اقتدار آئینی حکومت کے حوالے کرنے کے ساتھ لوٹا گیا اسلحہ فوج کو واپس کریں اور ریاستی اداروں پر اپنا تسلط ختم کردیں۔
العربیہ ڈات نیٹ کے مطابق ہفتے کے روز صنعاء میں حوثیوں کی غیر آئینی حکومت کے خلاف پہلا بڑا مظاہرہ کیا گیا۔ دوسری جانب حوثی شدت پسندوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا ہے اور مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے تاہم آخری اطلاعات تک کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ یمن میں پچھلے کئی ماہ سے غاصبانہ قبضے کرنے والے مٹھی بھرحوثی گروپ کے خلاف بعض شہروں میں عوام بندوق لے کران سے لڑ رہے ہیں۔ حوثیوں نے نہ صرف رایاستی اداروں پرقبضہ کرنے آئینی حکومت ختم کرڈالی ہے بلکہ اپنی غیرآئینی حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے تیل کے وسائل کا بے دریغ استعمال کیاجا رہا ہے۔ تیل کی فروخت پرپابندیوں کے باعث حوثی بلیک مارکیٹ میں تیل فروخت کررہے ہیں۔ دوسری جانب ملک بھرمیں عوام بنیادی ضروریات کو ترس گئے ہیں۔
صنعاء میں ہفتے کے روز حوثیوں کےخلاف پہلا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے “گو حوثی گوہ” کے نعرے لگائے اور ریاستی اداروں پرحوثیوں کا قبضہ فوری ختم کرنے اور لوٹا گیا اسلحہ فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب حوثی باغیوں نے عوام کے رد عمل میں مزید شدت کے خوف سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پرطاقت کااندھا دھنداستعمال بھی شروع کردیا ہے۔
ادھرسعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جاری آپریشن کے تحت مغربی مآرب، الجفنیہ، الزور اور صرواح کے مقامات پرحوثی شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ صرواح میں حوثیوں ایک مرکزپراس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک اجلاس میں مصروف تھے۔ حملے میں پانچ حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے۔
آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم مزاحمتی کارکنوں نے غازی علوان شہرکی ایک مرکزی شاہراہ پرقبضہ کرلیا ہے۔ مزاحمتی کارکنوں کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں اور توپخانے سے کی گئی کارروائی کے بعد حوثی باغی العریش اور النصرکے مقامات سے پسپا ہوگئے تھے جہاں اب مزاحمت کاروں کا کنٹرول ہے۔
الضالع گورنری کے مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ سناح کے مقام پر متمرکز حوثی باغیوں کو فرار ہوتے دیکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ العولقی اسپتال کےقریب قائم حوثیوں کی ایک چوکی سے شدت پسندوں کو مفرور ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے اور فائرنگ کرکے بعض کو واپس لایا گیا ہے۔
العربیہ ڈات نیٹ
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…