قاہرہ(خبرايجنسياں) مصر کے پراسیکیوٹر جنرل نے سابق صدر حسنی مبارک سے کرپیش اور بدعنوانی کے الزامات پر تفتیش سے پہلے انھیں پندرہ دن کے لیے حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
سابق صدر حسنی مبارک کو دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے اور انہیں ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھا گیا ہے۔
مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق بیاسی سالہ حسنی مبارک کو اس وقت دل کا دورہ پڑا جب ان سے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ تاہم دیگر ذرائع کے مطابق سابق صدر کو دل کی تکلیف کی شکایت ہوئی ہے۔
شرم الشیخ کے ہسپتال کے ڈائریکٹر نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ سابق صدر کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔
مصری حکام سابق صدر حسنی مبارک سے مالی بدعنوانی اور احتجاج کے دوران مظاہرین کی ہلاکتوں کے حوالے سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ مصری حکام نے منگل کے روز سابق صدر کے بیٹوں اعلیٰ اور جمال سے بھی پوچھ گچھ کی ہے اور پندرہ دن کے لیے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
پچھلے جمعہ کو لاکھوں افراد نے قاہرہ کے تحریر سکوائر میں مظاہرہ کیا تھا اور سابق صدر حسنی مبارک، ان کے خاندان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
تحریر اسکوائر میں مظاہرے کے بعد مصری حکام نے سابق صدر سے تحقیق کا اعلان کیا اور ان کے دور میں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے احمد نظیف کو پندرہ روز کے لیے حراست میں لے لیا تھا۔
سابق صدر حسنی مبارک نے بدعنوانی کے الزامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا تھا اور کہا کہ ان کی شہرت کو داغدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سابق صدر حسنی مبارک نے اقتدار سے علیحدگی کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا کہ وہ ہر صورت اپنا دفاع کریں گے۔
صدر مبارک نے کہا کہ وہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے خلاف جھوٹ پر مبنی مہم پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ ’یہ مہم میری اور میرے خاندان کی شہرت کو داغدار کرنے کی کوشش ہے۔‘
حسنی مبارک نے کہا کہ تحقیقات میں ہر طرح سے تعاون بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستغیث اعلیٰ کو یہ اجازت نامہ لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ وہ دنیا بھر کی حکومتوں کو بتائیں کہ اگر سابق صدر کا بیرون ملک کوئی بھی بنک اکاؤنٹ ہے تو اس کی تفصیل مصری حکومت اور عوام کو فراہم کر دی جائیں۔
حسنی مبارک نے کہا ’مصری عوام کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے سابق صدر کا پوری دنیا میں صرف ایک بنک اکاؤنٹ ہے اور وہ بھی مصر کے ایک بنک میں ہے۔‘