بغداد (ایجنسیاں) عراق کے دارالحکومت بغداد میں یکے بعد دیگرے بم دھماکوں اور مارٹر بموں کے حملوں میں چھہتر افراد ہلاک اور کم سے کم تین سو زخمی ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بغداد کے علاقے صدر سٹی اور دوسرے شیعہ آبادی والے علاقوں میں منگل کے روز یکے بعد دیگرے تیرہ دھماکے ہوئے ہیں۔ عراقی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ گیارہ کار بم دھماکوں میں ستاون افراد ہلاک اور دو سو اڑتالیس زخمی ہوئے ہیں اور تمام دھماکے بیک وقت ہوئے ہیں۔
بم دھماکوں کا آغاز شام سوا چھے بجے کے قریب ہوا۔ حملہ آوروں نے بارود سے بھری کاروں، سڑک پر نصب بموں، مارٹروں کے ذریعے دھماکے کیے اور ایک موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور نے شہرکے شیعہ آبادی والے حصے میں خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔
بغداد کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک بڑے مربوط انداز میں بم دھماکے کیے گئے ہیں اور ان میں شیعہ آبادی والے علاقوں کے علاوہ بعض سنی آبادی والے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے صرف دو روز پہلے اتوار کو مسلح افراد نے ایک چرچ پر حملہ کر دیا تھا جس میں اٹھاون افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
صدر سٹی میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں اکیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک عینی شاہدنے بتایا ہے کہ وہ سڑک پر کھڑا تھا کہ اس دوران ایک زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ہر طرف دھواں پھیل گیا اور لوگ افراتفری کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنا شروع ہو گئے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے ان بم دھماکوں کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن شیعہ آبادی کو ہدف بنانے اور پیچیدہ کارروائی کے پیش نظریہ کہا جا رہا ہے کہ یہ القاعدہ سے وابستہ سنی مزاحمت کاروں کی کارروائی معلوم ہوتے ہیں۔