جمیکا:پرتشدد جھڑپوں میں27 ہلاک

کِنگسٹن (ايجنسياں) ویسٹ انڈیز کے جزیرہ جمیکا کے دارالحکومت کِنگسٹن میں سکیورٹی افواج اور منشیات کے مبینہ سمگلر کے محافظوں کے درمیان شدید جھڑپوں میں ستائیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ہلاک شدگان میں اکثریت عام شہریوں کی بتائی جاتی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ منشیات سمگلر کرسٹوفر کوک کی تلاش جاری ہے۔
تازہ لڑائی سکیورٹی افواج کی کرسٹوفر کوک کے زیرِ اثر علاقے میں داخل ہونے کی کارروائی سے شروع ہوئی۔ اس کارروائی کے دوران فوج اور پولیس نے ٹیولی گارڈنز کے علاقے پر دھاوا بولا۔پولیس نے اتوار کی شام سے کرسٹوفر کوک کے گڑھ میں داخل ہونے کی کارروائی شروع کی تھی اور منگل کو وہ اس میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس حکام کے بیان کے مطابق جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والوں میں ایک سکیورٹی اہلکار اور چھبیس شہری شامل ہیں۔
بیان کے مطابق سکیورٹی اداروں کی کارروائی کے دوران سات اہلکار اور پچیس شہری زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ چھ خواتین سمیت دو سو گیارہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ ان میں کرسٹوفر کوک بھی ہیں یا نہیں۔
پچھلے ہفتے سے کنگسٹن میں جاری کشیدگی میں پولیس کے کم سے کم تین اہلکار مارے گئے ہیں اور متعدد زخمی ہیں۔ یہ جھڑپیں اور احتجاج جمیکا کے وزیراعظم کے اس بیان کے بعد شروع ہوئی تھیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کرسٹوفر کوک کو منشیات اور اسلحہ کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہونے کے مقدمات میں امریکہ کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سکیورٹی
امریکہ کا کہنا ہے کہ کرسٹوفر کوک ایک انتہائی خطرناک منشیات سمگلر ہیں اور وہ بین الاقوامی سطح پر کام کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے جمیکا کی حکومت امریکی درخواست کی مخالفت کرتی رہی تھی اور وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ نے کوک کے خلاف شواہد غیر قانونی طریقے یعنی ٹیلی فون انٹرسیپٹ کے ذریعے حاصل کیے تھے۔
جمعہ کو کِنگسٹن کے کئی علاقوں میں جھڑپوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ امریکہ نے اپنے شہریوں کو کنگسٹن جانےسے بھی متنبہ کیا تھا کہ اور بتایا تھا کہ ائر پورٹ جانے والی بیشتر سڑکوں کو فسادات کرنے والے افراد جگہ جگہ بلا ک کرنے کی کوششیں کر رہے تھے۔
مطلوب شخص اکتالیس سالہ کرسٹوفر کوک کا گڑھ شہر کے غریب علاقے ٹیولی گارڈنز میں واقع ہے۔ اس علاقے میں ان کا بہت اثر و رسوخ ہے اور وہ اپنے آپ کو ایک ’کمیونٹی رہنما‘ کہتے ہیں۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ حکومت سے زیادہ کوک ان کی مدد کرتے ہیں۔
یہ علاقہ وزیر اعظم بروس گولڈنگ کے حلقہ انتخاب میں ہے لیکن مقامی افراد کہتے ہیں کہ ’اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہو تو آپ کو کسی سیاستدان سے مدد نہیں ملے گی، بروس گولڈنگ تو آپ کو کہیں نہیں ملے گا، لیکن آپ ڈاس (کوک) کے پاس جا سکتے ہیں اور وہ آپ کی مدد کرے گا۔‘
مقامی افراد کوک کی سرپرستی کے بارے میں کہتے ہیں کہ چاہے تدفین کے لیے رقم ہو یا بچے کا سکول میں داخلہ، کوک ان کی مدد کرتے ہیں۔
modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago