نامعلوم دہشتگردوں کے ہاتھوں ممتاز بلوچ عالم دین شہید

کوئٹہ (سنی آن لائن + خبررساں ادارے) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ممتاز بلوچ عالم دین، مولانا مفتی احتشام الحق آسیابادی صاحبزادہ سمیت نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مفتی احتشام الحق گاڑی پر اتوار چوبیس جولائی کی نماز عصر کے بعد آسیاباد سے کلاہو نامی علاقے کی جانب جارہے تھے۔ اس حملے کے نتیجے میں مفتی احتشام الحق اور ان کا بیٹا موقع پر ہی شہید گئے۔
واقعے کی خبر جنگ کی آگ کی طرح علاقے میں پھیل گئی۔ نامعلوم افراد فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ لیویز نے لاشیں قبضے میں لے کر قریبی ہسپتال پہنچائی جہاں پر ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئی۔
مفتی احتشام الحق کی شهادت کے بعد ہسپتال میں سینکڑوں طلباء و ان کے چاہنے والے پہنچ گئے۔ عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتاہے۔ سوشل میڈیا میں متعدد شخصیات نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے سابق اور موجودہ وزرائے اعلی نے واقعے کی مذمت کی ہے۔
مفتی احتشام الحق جے یو آئی (ف) کے ضلع کیچ کے سابق امیر تھے۔ مولانا آسیابادی کا شمار بلوچستان کے مشہور اور انتہائی بااثر علمائے کرام میں ہوتا تھا۔
آپ نے دینی تعلیم دارالعلوم کراچی میں حاصل کی۔ ان کے اساتذہ میں مولانا مفتی محمد شفیع (سابق مفتی اعظم پاکستان)، مولانا مفتی رشیداحمد اور مولانا سلیم اللہ خان کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔ مفتی آسیابادی دارالعلوم کراچی کے مایہ ناز فضلائے کرام میں ہیں۔
مولانا نے عیسائیت سمیت تمام باطل فرقوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ بلوچ قوم کے جائز حقوق کی آواز بلند کرتے رہے۔ مفتی رشیداحمد لدھیانوی رحمہ اللہ کی کتاب ’احسن الفتاوی‘ کو آٹھ جلدوں میں ترتیب و تبویب کا کام انہوں نے ہی کیا۔
یاد رہے اس سے قبل ان کے ایک بیٹے کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جو بعد میں رہا ہوئے۔ اغواکاروں کی شناخت کبھی ظاہر نہیں کی گئی۔
مولانا احتشام الحق نے کئی مرتبہ ایرانی بلوچستان کا دورہ بھی کیا اور دارالعلوم زاہدان میں ٹھہرے رہے۔ بانی جامعہ مولانا عبدالعزیز ملازادہ رحمہ اللہ سے ان کے قریبی تعلقات تھے اور بعد میں یہ مراسم کا یہ سلسلہ دیگر بزرگوں کے ساتھ جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق مولانا مفتی احتشام الحق کی نماز جنازہ آج دوپہر کو ’آسیاباد‘ میں ادا کی گئی جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے تشییع جنازہ اور تدفین میں شرکت کی۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago