Categories: عالم اسلام

‘جمعہ الغضب’:اسرائیلی دہشت گردی میں تین فلسطینی شہید، 80 زخمی

فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں کل جمعہ کے روز اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف “یوم الغضب” منایا گیا اور بڑی تعداد میں شہریوں نے صہیونی ریاست کے خلاف سڑکوں پر نکل پراپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔ دوسری جانب قابض صہیونی فورسز نے فلسطینی مظاہرین کو کچلنے کے لیے طاقت کا بے تحاشا استعمال کیا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد قابض فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں مختلف مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ صہیونی فوجیوں کی دہشت گردی میں ایک شیر خوار سمیت تین افراد شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے نابلس شہر میں زعترہ نامی فوجی چوکی کے قریب فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں مجموعی طورپر 40 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
زعترہ چوک میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان 20 سالہ قاسم سباغنہ کوگولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے رفیدیا اسپتال منتقل کیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔
جمعہ کی شام کو اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر ایک فلسطینی کو گولیاں ماریں۔ اسے بھی شدید زخمی حالت میں ھداسا اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ بھی اسپتال میں جام شہادت نوش کرگیا۔ اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں گولیوں کا نشانہ بنے والا 23 سالہ احمد حمادی قنیبی یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کررہا تھا جس پراسے گولی ماری گئی۔ تاہم عینی شاہدین نے صہیونی فوجیوں نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
جمعہ کے روز بیت لحم میں اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والا سات ماہ کا رمضان محمد ثوابتہ بھی اسپتال میں دم توڑ گیا۔ ہلال احمر فلسطین کے ایک عہدیدار محمد ابو ریان نے شہید ہونے والے شیر خوار کی عمر 4 ماہ بتائی ہے۔ بچے کی شہادت کے بعد جمعہ کے روز شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تین ہوگئی ہے جب کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

تشدد سے 80 سے زائد زخمی
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں، غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق رام اللہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں البیرہ کے مقام پر 21 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے 15 کو براہ راست گولیاں لگی ہیں۔ زخمیوں میں طبی عملے کے چار امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
بیت لحم میں اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سےدرجنوں افراد متاثر ہوئے جہاں ایک بچہ شہید بھی ہوگیا۔ وہاں اسرائیلی فوجیوں ںے براہ راست فائرنگ کرکے تین فلسطینی نوجوانوں کو زخمی کیاہے۔ زخمی ہونے والے تینوں افراد کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔
الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج کی جانب سے لاٹھی چارج سے 8 فلسطینی زخمی ہوئے۔ تشدد سے ایک فلسطینی شہری کی ٹانگ ٹوٹ گئی جسے اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
ادھرغزہ کی پٹی میں مشرقی البریج کے مقام پر اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے 17 افراد زخمی ہوئے جب کہ 19 شہری دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی ظلم وتشدد کاشکار طبی عملہ کے 4؍افراد اور ایک صحافی بھی ہوا
وسطی مقبوضہ مغربی کنارا میں رملہ کے قریب سٹی آف البرہ کے شمال میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی ملٹری نے جیپ چڑھادی۔
بڑھتے ہوئے اسرائیلی تشدد اور اشتعال انگیزی پر فلسطینیوں کی طرف سے بھی احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔ اسرائیلی فوج کی زیادتیو ںکی وجہ سے طبی عملہ کے چار افراد اور ایک صحافی بھی زخمی ہے، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے جمعہ کو کہا اسرائیلی ملٹری کی جیپ نے ایک فلسطینی نوجوان کو کچل ڈالا، بعد ازیں اسے اسرائیلی فوج نے پکڑ بھی لیا۔
الاقصیٰ ٹی وی کے فوٹیج میں دکھایاگیا ہے کہ احتجا کرنے والے فلسطینی نوجوان کو ایک گروپ پر اسرائیلی ملٹری کی ایک جیپ چڑھی چلی آرہی ہے، یہ فلسطینی مغربی کنارا میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کررہیت ھے۔ اسرائیلی فورسیز نے ان ڈاکٹروں کو بھی روکا اور ان کو مارا پیٹا بھی، جو زخمی ہونے والے فلسطینی کی مدد کے لیے آگے بڑھ رہے تھے۔ یہ بھی ویڈیو فوٹیج میں دکھایاگیاہے۔ کئی دیگر لوگوں اور کچھ صحافیوں کو جو اس واقعے کو فلمارہے تھے اسرائیلی فورسیز نے مارا پیٹا۔
اسرائیلی فورسیز نے آنسو گیس گولے اور زندہ کارتوس بھی چلائے۔ جن کی وجہ سے جمعہ کی نماز کے بعد احتجاج کے دوران ٹکرائو مزید بڑھ گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین + بصیرت آن لائن

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago