Categories: عالم اسلام

کلید کعبہ شیخ صالح الشیبی کے سپرد کر دی گئی

خانہ کعبہ کے نئے کنجی بردار شیخ صالح الشیبی نے کہا ہے کہ ” خانہ خدا کی کنجی برداری کا کردار ایک عظیم اعزاز اور بہت بڑی ذمہ داری ہے۔

شیخ صالح الشیبی کو یہ ذمہ داری ان کے پیش رو عبدالقادر الشیبی کے انتقال کے بعد سونپی گئی ہے۔ شیخ عبدالقادر الشیبی کا انتقال دو ہفتے قبل ہو گیا تھا۔
شیخ صالح الشیبی نے کہا ” کلید کعبہ عام طور پر شیبی خاندان کے عمر میں سب سے بڑے فرد کو سونپی جاتی ہے، اس اعزاز کے لیے ضروری نہیں ہے کہ متعلقہ فرد پہلے کنجی بردار کا بیٹا ہو۔”
انہوں نے مزید کہا یہ بندوبست شیبی خادان کے درمیان بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ ایک روایت کے انداز میں جاری ہے اور کلید کعبہ کی ایک کے بعد دوسرے کو منتقلی پر کبھی کوئی تنازعہ پیدا نہیں ہوا ہے۔ ”
واضح رہے خانہ کعبہ کی کنجی کا شیبی خاندان کے پاس ہونے کی روایت 630 عیسوی میں فتح مکہ کے بعد سے چلی آرہی ہے۔ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خاندان کے لیے دعا کی اور خانہ کعبہ کی صفائی کے بعد چابی شیبہ بن الوقاص کو واپس کر دی تھی۔
اس موقع پر نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان کیا تھا کہ خانہ کعبہ کی چابی قیامت تک اسی شیبہ خانہ خاندان کے پاس رہے گی۔ تب سے اب تک اس چابی کا اعزاز اسی خاندان کے حوالے نسل در نسل چلا آرہا ہے۔
شیخ صالح الشیبی نے خانہ کعبہ کی چابی کی حوالگی کی تقریب کے موقع پر مزید کہا ” ہمارے شیبی خاندان کے اب تک 109 افراد خانہ کعبہ کے چابی بردار رہ چکے ہیں، جبکہ ایک مرتبہ میں چھ سال کے لیے قائم مقام چابی بردار اور پندرہ سال کے لے چابی بردار کے نمائندے کے طور پر بھی یہ اعزاز پا چکا ہوں۔”
واضح رہے خانہ کعبہ کے دو دروازے ہیں ایک دروازہ باہر سے نظر آتا ہے، جبکہ دوسرا دروازہ خانہ کعبہ کے اندر کی جانب ہے جو باہر سے نظر نہیں آتا ہے۔ بیرونی دروازہ مطاف کی سطح سے اڑھائی میٹر اونچا ہے جبکہ اس کی مجموعی بلندی تین میٹر اور چھ سینٹی میٹر اور چوڑائی ایک میٹر اور اڑسٹھ سینٹی میٹر ہے۔
خانہ کعبہ کا موجودہ دروازہ شاہ خالد مرحوم کے دور میں 280 کلو گرام خالص سونے سے تیار کیا گیا تھا۔ موجودہ چابی بردار شیخ صالح الشیبی کو شاہ فہد نے 22 سال پہلے سعودی عرب کی پہلی شوری کونسل کا رکن بھی بنایا تھا۔
شیخ صالح الشیبی نے بتایا 22 سال پہلے فون پر بتایا گیا کہ مجھے ساٹھ رکنی شوری کونسل کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ شیخ صالح الشیبی جامعہ ام القری میں دس سال تک بطور پروفیسر پڑھانے کے بعد دعوی اور مبادیات دین کے شعبہ کے سات سال تک سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔
انہیں خانہ کعبہ کی چابی ایک پروقار تقریب میں پیش کی گئی تو اس موقع پر شیخ عبدالرحمان السدیس اور دیگر زعماء بھی موجود تھے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

 

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago