Categories: فقہ و احکام

نمازى مسجد كے باہر نماز ادا كر رہے ہوں اور بجلى منقطع ہو جائے تو كيا حكم ہے ؟

مجھے نماز عشاء ميں تاخير ہو گى، اور مسجد كے اندر جگہ نہ مل سكى چنانچہ ہم نے مسجد كے باہر نماز ادا كى، آخرى ركعت ميں بجلى منقطع ہو گئى اور سپيكروں كى آواز ختم ہونے كى بنا پر ہم امام كى آواز نہ سكے، اس حالت ميں ہميں كيا كرنا چاہيے ؟

الحمد للہ:
اگر كچھ نمازى مسجد سے باہر نماز ادا كر رہے ہوں اور بجلى چلى جانے كى بنا پر امام كى اقتدا كرنا مشكل ہو جائے تو اس صورت ميں مسجد كے قريب والے مقتدى كے ليے بلند آواز سے تكبير كہنى مشروع ہے، تا كہ مسجد سے باہر والے لوگ سن سكيں اور ان كے ليے امام كى اقتدا ممكن ہو.
اور اگر ايسا نہ كرے تو پھر انہيں دو چيزوں ميں سے ايك اختيار كرنے كا حق حاصل ہے:
يا تو وہ انفرادى طور پر نماز مكمل كرليں، اور يا ان ميں سے كوئى شخص آگے بڑھ كر بطور جماعت نماز مكمل كروائے، اور اولى اور بہتر بھى يہى ہے، تا كہ امام كى آواز منقطع ہونے كے باعث نمازى اضطراب ميں نہ پڑيں.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى سے درج ذيل سوال كيا گيا:
مسجد كے گراونڈ فلور پر نماز جمعہ ادا كر رہے تھے كہ بجلى منقطع ہو گئى اور مقتدى امام كى آواز نہ سن سكے، چنانچہ ايك مقتدى نے آگے بڑھ كر انہيں نماز مكمل كروائى، چنانچہ اس نماز كا حكم كيا ہے، يہ علم ميں ركھيں كہ نماز جمعہ كى نماز تھى ؟
اور اگر كوئى شخص آگے بڑھ كر نماز مكمل نہ كرواتا تو پھر كيا حكم تھا، كيا ہر ايك شخص انفرادى طور پر نماز مكمل كرے؟
اور اگر ايسا كرنا جائز ہے تو كيا وہ ظہر كى نماز مكمل كرے، يا كہ نماز جمعہ سمجھ كر ہى، كيونكہ اس نے امام كا خطبہ سنا اور امام كے ساتھ نماز شروع كر كے ايك ركعت ادا بھى كر لى تھى ؟
شيخ رحمہ اللہ تعالى كا جواب تھا:
اگر واقعہ ايسا ہى ہو جيسا كہ سوال ميں بيان كيا گيا ہے تو ان سب كى نماز صحيح ہے؛ كيونكہ جس نے نماز جمعہ كى ايك ركع پالى اس نے نماز جمعہ پا ليا، جيسا كہ صحيح حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے.
اور اگر كوئى مقتدى آگے بڑھ كر انہيں نماز مكمل نہ بھى كرواتا اور ان سب سے انفرادى طور پر آخرى ركعت مكمل كر لى ہوتى تو بھى كفائت كر جاتا، جيسا كہ امام كے ساتھ ايك ركعت ادا كرنے والا شخص اٹھ كر ايك ركعت انفرادى طور پرادا كرتا ہے؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا عمومى فرمان ہے:
” جس نے نماز كى ايك ركعت پالى اس نے نماز پالى ” انتہى
ماخوذ از: مجموع فتاوى ابن باز ( 12 / 331 ).
واللہ اعلم .

الاسلام سوال وجواب

 

 

 

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago