پاکستانی
عمارتوں کے ملبے سے اب تک 280 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے 128 افراد کی لاشیں مالار جبکہ 60 مشکے نکالی گئی ہیں، اس کے علاوہ گجکور کے ایک مدرسے کے ملبے سے 20 افراد کی لاشیں برّآمد ہوئی ہیں، ضلع کیچ میں بھی زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد40 ہوگئی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان جان محمد بلیدی کے مطابق زلزلے سے بلوچستان کے 6 اضلاع متاثرہوئے، جن میں تربت، آواران، پنجگور، چاغی، خضدار اور گوادرشامل ہیں۔ ضلع آوران زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور صوبائی حکومت نے ضلع آواران میں ایمر جنسی نافذ کر دی۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے شام چار بج کر 29 منٹ پر محسوس کئے گئے، جن کا دورانیہ ایک سے ڈیڑھ منٹ تک تھا۔
سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے کامرکز بلوچستان کے علاقے دالبندین کے قریب زمیں میں 23 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے سے درجنوں مکانات گرگئے۔ لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
زلزلے نے ضلع اواران میں زیادہ تباہی مچائی۔ آواران میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان حکومت نے ضلع آواران میں فوری ایمر جنسی نافذ کردی ہے۔
متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے لیے پاک فوج اور ایف سی کی مدد حاصل کرلی گئی ہے جو علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ضلعی انتطامیہ اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے۔
زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ ، حب، خضدار، قلات، سبی ، مستو نگ ، جعفر آباد ، گوادر،تربت، پنجگور، خاران، جھل مگسی،نوشکی اور ملحقہ علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے تاہم وہاں کسی جانی و مالی نقصانات کی اطلاع نہیں ملی۔ کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں بھی زلزلہ آیا لیکن یہاں دورانیہ کم رہا۔
نئی دہلی ، احمد آباد ، ایران ، متحدہ عرب امارات کے کچھ علاقوں اور مسقط میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔
زلزلے کے بعد گوادر کے سمندر میں 20 سے 40 فٹ بلند جزیرہ نمودار ہوگیا
جزیرے کی اونچائی سطح سمندر سے20 سے 40 فٹ بلند بتائی جا رہی ہے اور یہ گوادر کے ساحل سے ڈیڑھ کلومیٹر دور نمودار ہوا ہے جسے دیکھنے کے لئے لوگوں کی ایک کثیرتعداد ساحل پرپہہنچ گئی، کوسٹ گارڈز کے حکام کا کہنا ہے کہ 1945 میں بھی آنے والے شدید زلزلے کے بعد ایک جزیرہ نمودار ہوا تھا جوایک سال کے عرصے میں خود بہ خود سمندر کی سطح سے نیچے چلا گیا ۔
جنگ نیوز+اکسپریس نیوز
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…