Categories: مشرق وسطی

شام کے حزب اختلاف کا اتحاد تسلیم

چھ خلیجی ممالک نے شام کے حزب اختلاف کے نئے اتحاد کو شام کی ’حقیقی نمائندہ‘ تنظیم کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔
شام کی کے حزب اختلاف کا نیا اتحاد اتوار کو دوحہ میں بنا جس کا مقصد تمام شامی اپوزیشن گروپوں کو صدر بشارالاسد کا تختہ الٹنے کے لیے متحد کیا جائے۔
مغربی ممالک اور ترکی نے اس اتحاد کو سراہا ہے۔
بائیس ممالک پر مشتمل عرب لیگ نے بھی نئے اتحاد کو شام کے حزب اختلاف کی ’قانونی نمائندہ‘ تنظیم کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
عرب لیگ کے وزراء خارجہ نے پیر کو قاہرہ میں ملاقات کے بعد جاری ایک بیان میں شام کے دوسرے بشار الاسد مخالف دھڑوں سے نئے اتحاد میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ تاہم عرب لیگ نے نئے اتحاد کو شام کے عوام کی نمائندہ تنظیم کے طور پر تسلیم کرنے سے اجتناب کیا۔
امریکہ اور دوسرے ممالک کی جانب سے شام کے تمام مخالف دھڑوں پر متحدہ حزب اختلاف بنانے کے لیے دباؤ تھا تاکہ نیا اتحادشام کے لیے ممکنہ اقتصادی اور عسکری امداد کے مرکز کے طور پر کام کر سکے۔
نئے اتحاد میں شامی حزب اختلاف کے مختلف گروہوں کے ساٹھ نمائندے شامل ہیں۔
ان ساٹھ نمائندوں میں کرد، عیسائی، علوی اور خواتین کے نمائندوں کے علاوہ شامی نیشنل کونسل جو غیر مؤثر ہو چکی ہے کے لیے بائیس نشستیں مختص کی گئی ہیں۔
امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے ایک بیان میں کہا ’ہم اس قومی اتحاد کے حمایت کریں گے کیونکہ اس کا مقصد بشار الاسد کے خونی اقتدار کا خاتمہ اور ایک پرامن اور صرف جمہوری مستقبل کا آغاز ہے۔ جس کی تمام شامی اقوام مستحق ہیں‘۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا کہ یہ قدم ایک نمائندہ حزبِ اختلاف بنانے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ احمد داؤد اوغلو جو ان مذاکرات کے اختتام پر دوحہ میں تھے کہا کہ اب عالمی برادری کے پاس اس شامی حزب اختلاف کو تسلیم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
چین اور روس نے اقوام متحدہ کے سکیورٹی کونسل میں صدر بشارالاسد پر شام میں محاذ آرائی ختم کرنے کے لیے دباؤ کی غرض سے پیش کی گئی تین قرار دادیں روک دی تھی جس کی وجہ سے مغربی ممالک کی طرف سے شامی حزب اختلاف کی مدد کرنے کی کوششوں میں خلل پڑا۔
چین کے وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ان کا ملک صرف شام کے لوگوں کی رہنمائی میں ایک سیاسی حل کی حمایت کرتی ہے۔
روس نے کہا کہ نیا اتحاد کسی بھی بیرونی دباؤ کے بغیر شام میں انتشار کا بات چیت کے ذریعے پر امن حل تلاش کرے۔
معاذ الخطیب سنی فرقہ سے تعلق رکھنے والے دمشق کی امیّہ مسجد کے سابقہ امام ہیں جنھوں نے جولائی میں شامی حکام کی تحویل سے رہا ہونے کے جلا وطنی اختیار کر لی تھی۔
ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک متوازن سوچ کے حامل فرد ہیں۔
شیخ معاذ انیس سو ساٹھ میں پیدا ہوئے اور ان کی عمر باون سال ہے اور دمشق چھوڑنے سے پہلے ان کو کئی بار شامی حکام نے اپنی تحویل میں رکھا۔
نئےاتحاد کے دو نائب صدر ہوں گے جن میں سے ایک ریاض سیف اور ایک نمایاں سیکولر انسانی حقوق کے کارکن سہیر العتاسی ہوں گے۔
اس سے قبل شامی حزب اختلاف کے مختلف دھڑوں نے مل کر ایک متحدہ محاذ بنانے پر اتفاق کیا تھا تاکہ صدر بشار الاصد کی حکومت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
دریں اثناء شامی فضائیہ کے جہازوں ترکی کی سرحد کے قریب قیو راس العین کے علاقے میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
حملے میں جیٹ طیاروں کو ہیلی کاپٹرز دونوں کا استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے علاقے کے شہریوں کو ترکی کی جانب نقل مکانی کرنا پڑی۔ حملے میں ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف طویل لڑائی میں اب تک مبصرین اور حزبِ اختلاف کے کارکنوں کے مطابق چھتیس ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ ہزاروں لوگوں کو ہمسایہ ریاستوں میں نقل مکانی کرنا پڑی۔
بی بی سی اردو

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago