کراچی(ايجنسياں) کراچی کے علاقے ناظم آباد میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر اپنے محافظ سمیت جاں بحق ہو گئے ۔
رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر ظم آباد نمبر دو کی جامع مسجد میں نمازہ جنازہ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ اچانک موٹر سائیکل حملہ آوروں نے ان پر مسجد کے وضو خانے میں حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں رضا حیدر اور انکا محافظ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ۔جبکہ فائرنگ کی زد میں آنے والا نوجوان بھی جاں بحق ہو گیا۔ حیدر رضا کی میت کو عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا ۔جہاں کارکنان اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور شدید احتجاج کیا۔
واقعے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ متعدد علاقوں کی مارکٹیوں کو بند کروا دیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما کے قتل کے بعد کراچی شہر میں ھنگامے پھوٹ پڑے۔فائرنگ سے 30افراد ہلاک اور70کے قریب زخمی ہو گئے جبکہ کروڑوں روپے کی املاک کو نذر آتش کر دیا گیا۔
دوسری جانب شہر میں حالات کشیدہ ہونے کے باعث رینجرز اور پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد مختلف علاقوں میں گاڑیاں بھی نذر آتش کی گئیں ۔ حیدر رضا کی میت کو پورسٹ مارٹم کے بعد امام بارگاہ باب العلم منتقل کر دیا گیا ہے ۔
رضا حیدر نے جامع کراچی سے بی اے کیا تھا اور پی ایس چورانوے کراچی چھ سے منتخب ہوئے تھے۔ اکاون سالہ رضا حیدر بورڈ آف ریونیو اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر ،ممبر کوپریشن اسٹینڈنگ کمیٹی، لوکل گورنمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبراور ممبر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ اسٹینڈنگ کمیٹی تھے۔ انہوں نے سوگواران میں بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔ آخری اطلاع تک فسادات رات گئے تک جاری رہے۔آج کراچی میں آم تعطیل جبکہ امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔