بيانات

اسلام نے ’غریبوں‘ کو عزت دی ہے

زاہدان کے نائب خطیب نے بیس اپریل دوہزار اٹھارہ کے خطبہ جمعہ میں معاشرے کے کمزور افراد پر اسلام کی خصوصی توجہ پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلامی احکام اور حلال و حرام پر پایبندی کو ضروری قرار دیا۔
’سنی آن لائن‘ نے رپورٹ دی، مولانا عبدالغنی بدری نے کہا: اسلام کی ایک خصوصیت یہی ہے کہ غریبوں اور کمزور لوگوں کو عزت دے کر انہیں خاص مقام دیا گیا ہے۔ ارشاد الہی ہے: «وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ؛ اور ہم یہ ارادہ رکھتے تھے کہ مہربانی کریں ان لوگوں پر جو زمین میں ذلیل کر کے رکھے گئے تھے اور انہیں پیشوا بنا دیں اور انہی کو وارث بنائیں»
انہوں نے مزید کہا: اسلام سے پہلے خواتین پر بڑا ظلم ہوتا، سامان کی طرح انہیں ارث میں لے جاتے اور کچھ لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ بگور کرتے تھے۔ لیکن اسلام نے انہیں عزت دی اور ان کے حقوق پر زور دیا۔ انہیں ایک انسان کی حیثیت سے بیٹی، بیوی اور ماں کے تین درجات دے گئے۔ ہر درجے کی خواتین کے لیے نصیحتیں کی گئیں۔
استاذالحدیث دارالعلوم زاہدان نے غلاموں کو معاشرے کے ایک کمزور طبقہ یاد کرتے ہوئے کہا: جب اسلام آیا غلاموں کا طبقہ موجود تھا اور وہ انتہائی کمزور تھے۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے ساتھ اچھے برتاو پر زور دیا اور فرمایا: یہ غلام آپ کے بھائی ہیں اور اللہ نے انہیں آپ کے زیردست بنایاہے۔ کفارہ کے لیے بھی بعض صورتوں میں غلام کی آزادی کو قرار دیا گیا تاکہ غلامی کا خاتمہ ہوجائے۔

مسلمان شریعت کی اتباع کریں
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالغنی بدری نے کہا: اسلام نے ہر مسلمان کے سامنے کچھ احکام و مسائل رکھ کر ان کی پاسداری کا حکم دیا ہے۔ کفار کے لیے کسی حلال و حرام کی کوئی حد نہیں ہے، وہ جانوروں کی طرح جو چاہیں کھاتے اور پیتے ہیں۔
انہوں نے اللہ تعالی کی نعمتوں کی تقسیم کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے انسان کو مادی اور روحانی نعمتوں سے نوازا ہے۔ روحانی نعمتوں میں ایمان، علم اور اخلاق جیسی چیزیں آتی ہیں۔ اللہ تعالی نے وحی کے ذریعے اپنی روحانی نعمتوں کو بھیجا۔
مولانا بدری نے مزید کہا: بادشاہت مادی نعمتوں کی سب سے اونچی حد ہے جبکہ روحانی نعمتوں میں نبوت سب سے بڑھ کر ہے۔ لیکن نبوت محنت سے ہاتھ نہیں آتی تھی اور یہ اللہ کا فضل و کرم تھا جو بعض لوگوں کے ساتھ خاص ہوتا اور نبی کریم ﷺ کی نبوت کے بعد اس کا سلسلہ ختم ہوا۔ افسوس ہے کہ آج کا انسان روحانی نعمتوں سے زیادہ مادی نعمتوں میں مگن ہے۔
انہوں نے کہا: ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ماضی سے اب تک ہم نے مادی نعمتوں میں کتنی ترقی کی ہے اور روحانی نعمتیں کس حد تک حاصل ہوئی ہیں۔ کہیں روحانیت میں پسماندگی اور مادیت میں ترقی کی صورتحال نہ ہو۔ لہذا تقوی اور دینداری کو ترقی دینے کے لیے محنت کریں۔
نائب خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کے آخر میں عالمی یوم ارض (زمین کا دن) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا سرکاری ادارے اکیلا صفائی پوری نہیں کرسکتے، لہذا عوام بھی ان کے ساتھ تعاون کریں۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

4 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago