لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو واپس ان کے آبائی علاقے بھجوانے کے لیے بنگلا دیش اور میانمار حکومت کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ میانمار کے دارالحکومت نیپیدو میں طے پایا ہے تاہم معاہدے کی تفصیلات میڈیا کو جاری نہیں کی گئیں، بنگلادیشی حکام نے کہا ہے کہ یہ مہاجرین کی واپسی کا پہلا مرحلہ ہے جب کہ میانمار حکومت کا کہنا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کو جلد از جلد واپس لانے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب عالمی امدادی اداروں نے روہنگیا مسلمانوں کی اس طرح سے واپسی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ شورش زدہ علاقوں میں ان کے ساتھ دوبارہ ظلم نہیں کیا جائے گا؟ اس بات کی ضمانت کے بغیر ان کی واپسی پر ہمیں تحفظات ہیں۔
خیال رہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار (برما) میں کئی دہائیوں سے ظلم جاری ہے، وہ برما کی ریاست راکھین میں آباد ہیں تاہم برما میں آباد بدھ مت کے ماننے والے انہیں برما کا شہری تسلیم کرنے پر تیار نہیں، میانمار فوج نے 25 اگست سے بڑے پیمانے پر آپریشن کرتے ہوئے ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے جب کہ 6 لاکھ سے زائد مسلمان بے گھر ہوکر بنگلہ دیشی سرحد کے نزدیک بنے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…
سنیآنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…