اہل سنت ایران کی ممتاز دینی شخصیت مولانا عبدالحمید نے دینی مدارس میں رائج درس نظامی میں مناسب تبدیلی کو وقت کی ضرورت قرار دی۔

سنی آن لائن کے مطابق، صدر دارالعلوم زاہدان نے جامعہ ہذا کے شعبہ تخصصات کی افتتاحی مجلس میں مروجہ درس نظامی کو ناقص اور ’تبدیلی طلب‘ یاد کرتے ہوئے کہا: مروجہ درس نظامی میں کچھ ایسے مسائل پائے جاتے ہیں جو وقت کی ضرورت نہیں ہیں۔ بعض کتابوں کو تلخیص کرکے زائد مباحث کو نصاب سے نکالنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: عصری جامعات اور کالجوں میں کتاب سمجھانے اور پڑھانے کے بجائے علم ہی پڑھایا جاتاہے۔ لیکن مدارس میں محنت دونوں پر ہوتی ہے۔ کتاب کی عبارت سمجھانے سے طالب علم کی کتب فہمی کی صلاحیت بڑھ کر مزید استعداد پیدا ہوگی۔ ہمارے اکابر نے اس پر بہت زور دیا ہے۔

شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا: شعبہ تخصصات میں یونیورسٹیز کی طرح کتاب پڑھانے کے بجائے علم پڑھایاجائے۔ تدریس کی اساس کتاب نہ ہو، علمی مقالوں سے مدد لیکر متعلقہ علوم کو پڑھایا جائے۔ طلبہ کی پوری توجہ اس شعبے میں کتابوں پر نہیں ہونی چاہیے۔

شعبہ تخصصات کے اساتذہ و طلبہ سے خطاب جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا: اسلام کی خدمت اور دفاع نئی زبان میں ہونی چاہیے۔ دعوت و تبلیغ ’بلسان قومہ‘ میں ہونی چاہیے؛ ہماری قوم ماضی کے لوگ نہیں ہیں، ہمارے معاصرین ہیں۔ ہمیں ان ہی کی زبان پر عبور حاصل ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: آج پرانے زمانے کے خوارج و معتزلہ کا کوئی وجود نہیں ہے، اعتزال و خوارج نئے روپ میں سامنے آچکے ہیں۔ اسی لیے علم الکلام اور عقائد کی کتابوں میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

مولانا عبدالحمید نے کہا: آج کی دنیا کی تعابیر سے ہمیں واقفیت حاصل ہونی چاہیے۔ مسائل پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں، یونیورسٹیوں کے طلبہ و اساتذہ کے شبہات کو سمجھیں، مغربی دانشوروں، سوشلسٹ اور کمیونسٹ سمیت تمام انتہاپسند گروہوں کی افکار و شبہات کو جان لیں اور علمی انداز میں ان کا جواب پیش کریں۔

صدر دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: ہمارے مدارس میں ایک کمزوری پائی جاتی ہے کہ مذاہب اربعہ کی فقہ، شیعیت اور دیگر ادیان و مذاہب کے بارے میں کوئی تخصص نہیں ہے اور عقائد و کلام میں پرانے مسائل پڑھائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا: اتحاد و بھائی چارہ کا خیال رکھتے ہوئے دیگر ادیان و مذاہب کے بارے میں ہمیں صحیح معلومات حاصل کرنا چاہیے، خاص کر اہل تشیع کی فقہ اور عقائد کے بارے میں جو ہمارے پڑوسی ہیں۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago