Categories: بيانات

مغربی طاقتیں اسرائیل کی سکیورٹی کے لیے پاوں جمارہی ہیں

چابہار میں ہزاروں سنی شہریوں سے خطاب کے دوران مولانا عبدالحمید نے مشرق وسطی میں جاری بحرانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے روس و امریکا کو’ بدنام اور سیاہ تاریخ‘ کی حامل ممالک یاد کیا۔
سنی آن لائن کے نامہ نگاروں کے مطابق، اکتیس اکتوبر دوہزار سولہ کو ایرانی بلوچستان کے ساحلی شہر چابہار کی جامع مسجد میں خطاب کرتے ہوئے خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: امریکا و روس دو بدنام ملک ہیں جن کی تاریخ سیاہ ہے۔ اگرچہ خطے میں وہ خود کو کسی گروہ کے حامی ظاہر کریں، لیکن حقیقت میں یہ سب اپنے مفادات کے حصول کے لیے مشرق وسطی میں موجود ہیں۔ ان کا مقصد اسرائیل کی سکیورٹی یقینی بنانا ہے۔ یہ ممالک اسلامی بیداری کے مخالف ہیں؛ یہ اسلام اور اسلامی ثفاقت کو نہیں چاہتے۔ یہ صرف اپنی ہی ثقافت یہاں نافذ کرکے اس کے پھیلاو کے لیے کوشش کرتے ہیں اور مسلم ممالک میں فوجی چھاونی بنانے سے اپنی قوت مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے ’دشمن شناسی‘ پر زور دیتے ہوئے کہا: دشمن کو پہچاننا اور اس کے مقاصد کا پتہ لگانا بہت ہی اہم مسئلہ ہے۔ مسلم حکام کو چوکس رہنا چاہیے۔ انتہائی افسوس ہوتاہے جب مسلم تارکین وطن کے جگرسوز مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔ مسلم بہن بھائی یورپی ممالک ٹھوکریں کھارہے ہیں اور پیٹ پالنے کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کی حالتِ زار پر خون کے آنسو بہانا بھی کم ہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: مسلمانوں کو چاہیے اپنی زندگی اور رویے میں نظرثانی کریں۔ میرے خیال میں مسلمانوں کی تمام پریشانیوں، لڑائیوںاور ان کی زمینوں پر دشمن کی قبضہ گیری کی اصل وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے۔ اللہ تعالی ہم کو مصائب و مشکلات سے دوچار کرکے ہمیں آگاہ کرنا چاہتاہے تاکہ ہم توبہ و استغفار سے کام لیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: انتہاپسندی و شدت پسندی اسلامی نقطہ نظر سے مردود و مذموم ہے۔ اسلام اعتدال کا دین ہے۔ یہ بھی ذہن میں رہے کہ شدت پسندی عالم اسلام کے مفادات کے خلاف ہے۔ اسلام دشمن عناصر انتہاپسندی کو بہانہ بناکر مسلم ممالک میں اپنے پاوں جماتے ہیں۔ شام اور یمن جیسے ممالک میں آج اگر بحران پایا جاتاہے ، اس کی ایک وجہ یہی انتہاپسندی ہے جسے دشمنوں نے بہانہ بناکرمشرق وسطی کا رخ کیا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: ہم شیعہ و سنی اور تمام حکومتوں سے چاہتے ہیں انتہاپسندی و شدت پسندی سے پرہیز کریں۔
اپنے خطاب کے ایک حصے میں صدر دارالعلوم زاہدان نے چابہار کے فری زون میں مقامی باشندوں کو ملازمت فراہم کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: یہ مقامی لوگوں کا حق بنتاہے کہ اگر کسی مزدور یا ماہر کی ضرورت ہو تو دیگر علاقوں سے ملازم لانے کے بجائے مقامی ہی لوگوں کو ترجیح دیں۔

’بلوچستان‘ کو مٹانا بے وقوفی ہے

اپنے خطاب کے ایک حصے میں ’بلوچستان‘ کو مٹانے کی سازش پر سخت تنقید کرتے ہوئے ممتاز بلوچ عالم دین نے ایسے اقدامات کو بے وقوفوں اور جاہلوں کا کام قرار دیا۔
چابہار کی جامع مسجد میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: ایران کی خوبصورتی اس کی قومی و لسانی رنگارنگی میں ہے۔ ایران کی تمام قومیتیں اس ملک کے لیے باعث فخر ہیں۔ تمام قومیتوں اور مسالک کا احترام اور ان کی قانونی آزادیوں کی پاسداری ضروری ہے۔
بلوچستان کو ایران کے نقشے سے مٹانے کی مکروہ کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: یوں معلوم ہوتاہے کہ بلوچستان کے نام کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ بلوچستان کو مٹانا کسی بھی گروہ اور برادری کے مفاد میں نہیں ہے۔ بلوچستان ایرانی تاریخ میں ضبط ہے اور ہمیشہ کے لیے رہے گا۔ بلوچستان کے نام کو نظرانداز کرنا انتہائی بے وقوفی اور غلط اقدام ہے جو نادانوں سے سرزد ہوتاہے۔ بلوچ قوم ایران کی باعزت اور نمایاں قومیتوں میں شمار ہوتی ہے۔
صدر شورائے مدارس اہل سنت نے مزید کہا: یہ بات واضح رہے کہ حکام صوبائی و ملکی سطح پر اس سازش کے خلاف ہیں اور ماضی میں ایک مرتبہ جب یہ بات چھیڑدی گئی تو وزارت داخلہ نے ردعمل ظاہر کیا۔
مولانا عبدالحمید نے تصریح کرتے ہوئے کہا: جو لوگ بلوچستان کا نام مٹانے کی کوشش کررہے ہیں، دراصل یہ نادان دوست ہیں جو ایران سے عشق کا دعوی کرکے ایران ہی سے دشمنی کررہے ہیں۔ نہ صرف بلوچستان بلکہ کردستان، آذربائیجان، لرستان، فارس سمیت تمام قومی علاقوں کے نام و نشان مٹانا جاہلوں کا کام ہے۔ قومیتوں کے آداب و رسوم، ثقافت اور زبان محفوظ رہنی چاہیے۔
اپنے خطاب کے آخر میں ممتاز سنی عالم دین نے زور دیتے ہوئے کہا: بلوچستان کے نام مٹانے کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، یہ چھوٹے درجے کے لوگوں کا کام ہے۔ پھر بھی حساس اداروں کے اہلکاروں کو ایسے اشتعال انگیز اقدامات پر حساس ہونا چاہیے اور ایسے لوگوں کی راہ بند کرنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago