دارالعلوم زاہدان میں شعبہ تخصصات کی کلاسوں کا افتتاح

دارالعلوم زاہدان کے شعبہ تخصص اور اعلی تعلیم کی کلاسوں کی افتتاحی تقریب اتوار کی رات (26 شوال) کو صدر دارالعلوم کے دفتر میں منعقد ہوگئی۔

’سنی آن‌لائن‘ کی رپورٹ کے مطابق، مذکورہ تقریب میں شعبہ تخصصات کے متعدد اساتذہ کرام اور طلبہ نے شرکت کی۔ تقریب کے آغاز میں مولانا مفتی محمد قاسم قاسمی، نگران شعبہ تخصصات دارالعلوم زاہدان نے گفتگو کرتے ہوئے مختلف شعبوں کی کارکردگی کے حوالے سے حاضرین کو بریفنگ دی۔
مولانا قاسمی نے تمام تخصصات کے ذمہ داروں کو مشورہ دیا پوری ہمت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: علمائے کرام اور طلبہ کو موجودہ زمانے کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ’اپ ٹو ڈیٹ‘ رہنا چاہیے۔ ہم ایک ایسے دور میں بستے ہیں کہ اس کی اصطلاحات، زبان اور تعلیم کا طریقہ ماضی سے یکسر مختلف ہے۔ تعلیم ترقی کا سنگ بنیاد ہے۔ لہذا وارثان علوم نبوی کو چاہیے پیچھے رہنے کے بجائے دوسروں سے بھی آگے آگے ہوں۔
انہوں نے کہا: آج کل انٹرنیٹ اور سیٹلائیٹ چینلز کا دور ہے اور ہماری ذمہ داری بھی بھاری ہوچکی ہے۔ ایسے میں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ دنیا کے لوگوں کو عصر حاضر کی زبان، قلم اور ذرائع بلاغ کے ذریعے مخاطب کریں۔ دینی مدارس کو اس طرح منصوبہ بندی کرنی چاہیے کہ معاشرے کے تقاضوں کو پورا کرسکیں۔
شورائے مدارس اہل سنت سیستان بلوچستان کے صدر نے زور دیتے ہوئے کہا: ہمیں اپنی موجودہ پوزیشن پر رضامند اور قانع نہیں ہونا چاہیے، بلکہ مزید کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ شعبہ تخصصات کے اساتذہ مشترکہ جلسے منعقد کرائیں اور ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھائیں۔ اس حوالے سے جدت اور نوآوری کا مظاہرہ کرکے نت نئے طریقوں سے کام لینا چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے خواتین کی تعلیم کے لیے ’خصوصی منصوبہ بندی‘ پر زور دیتے ہوئے متعلقہ ذمہ داران کو یادہانی کرائی کہ دارالعلوم کے زیرانتظام مدرسة البنات سیدہ عایشہ رضی اللہ عنہا کے شعبہ تخصص کی کلاسوں میں اضافہ کیاجائے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے شعبہ تخصصات کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ اپنے اساتذہ کے مستقبل ہیں۔ یوں سبق پڑھیں اور محنت سے تحقیق کیا کریں کہ بہت سارے مسائل میں ملکہ حاصل کریں اور صاحب رائے بن جائیں۔ نیز میدانِ عمل ، تقویٰ اور اللہ تعالی کی بندگی میں بھی مثالی کردار ادا کریں۔
ناظم تعلیمات دارالعلوم زاہدان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا: مختلف تخصصات میں تخصص فی الافتا کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بعد میں انہیں عملی طورپر کام کرنے کے مواقع مل جاتے ہیں، لیکن دیگر شعبوں کے فارغ التحصیل طلبہ کو ایسے مواقع بہت کم ملتے ہیں۔ اس کمی کو اگر دور کیا جائے تو فارغ التحصیل طلبہ کی رغبت میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے “دارالعلوم زاہدان” اہل سنت ایران کا سب سے بڑا دینی تعلیمی ادارہ ہے جس میں درس نظامی کے علاوہ افتاء، تفسیر، حدیث، دعوت و ارشاد، تجوید و قراءات، الادب العربی، فارسی ادب اور صحافت میں تخصص کے شعبے سرگرم عمل ہیں۔ مدرسة البنات میں صرف تخصص فی الافتاء اور تخصص فی الدعوة و الارشاد کے شعبے موجود ہیں۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago