Categories: اسلام

آزادی یا غلامی

انسانی زندگی میں سب سے اہم شے انسان کا عمل ہے۔ ایک فرد کی زندگی اُس کے عمل سے تشکیل پاتی ہے اور اسی کی بنیاد پر فرد کی زندگی کا تعین ہوتا ہے۔ عمل یہ نہیں کہ ایک بار کام کرکے چھوڑ دیا جائے اور نتیجہ حالات کے سپرد کردیا جائے۔ عمل کا درست طریقہ یہ ہے کہ بھرپور عزم کے ساتھ وہ کام کیا جائے اور اگر ایک بار مطلوبہ نتیجہ حاصل نہ ہوتو دوبارہ، سہ بارہ اس کام کو کیا جائے۔ عموماً یہ سمجھ لیا جاتا ہے کہ اگر ایک بار میں نے کوئی کام کر ڈالا اور اُس کا نتیجہ نہیں ملا تو بس، یہ اللہ کو منظور نہیں تھا۔ لیکن، یہ غلط فہمی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث میں آتا ہے، واستعن باللہ و لاتعجز، اللہ سے مدد مانگو اور پست ہمت نہ ہوجاؤ!

مومن کم ہمت نہیں ہوتا، نہ کسی مقصد کے لیے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھتا ہے کہ اگر اللہ نے چاہا تو ہوجائے گا، جیسا کہ آج کل سمجھا جانے لگا ہے، اور اس پر مستزاد اسے توکل کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ اسلام ہر ہر موقع پر عمل کا درس دیتا ہے، بے عملی سے روکتا ہے اور یہ باور کراتا ہے کہ انسان سخت کوشی کی جانب آئے۔

زندگی آسان نہیں ہے۔ آج اکیسویں صدی کے تیز رفتار دور میں جب ٹکنالوجی نے تعیشات تک رسائی کو آسان کردیا ہے، زندگی عملی طور پر مزید مشکل ہوگئی ہے۔ اسلام اپنے پیروکاروں کو سخت کوشی کی تعلیم دیتا ہے۔ وہ کم زور اور کم ہمت مسلمان کی جگہ قوی اور جری مسلمان کو پسند کرتا ہے۔ صبح پوپھٹنے پر اللہ کی عبادت (فجر کی نماز) سے لے کر رات دیر گئے تک عبادت (عشا کی نماز) ثبوت ہیں اس بات کا کہ مسلمان کو مسلسل عمل جاری رکھنا ہے۔ پھر، ہر ہر کام کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے احکام اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے عطا کردہ اس کام کو کرنے کا طریقہ (سنت) اس پر دال ہیں کہ مسلمان کی زندگی الل ٹپ نہ ہو، قاعدے اور قرینے کی پابند ہو۔

مسلمان کی زندگی میں قاعدہ ”اسلامی شریعت“ کی صورت میں موجود ہے۔ شریعت مسلمان کو وہ ڈسپلن (نظم) فراہم کرتی ہے جس کے تحت زندگی گزار کر انسان اپنے تئیں زندگی کو نہ صرف باعمل بناتا ہے بلکہ بہترین عمل کے قابل بناتا ہے۔ شریعت اسلامی کا یہ خاصہ ہے کہ اُس میں زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں چھوڑا گیا جس کے بارے میں تفصیلی احکام موجود نہ ہوں۔ ایک بہترین اور کام یاب زندگی کا مکمل آئین اور قانون شریعت میں مسلمان کو فراہم کرتی ہے۔

دنیا کا کوئی ادارہ اس وقت تک پنپ نہیں سکتا، جب تک اس کا نظم و نسق موثر طور پر چلانے کے لیے ادارے کے قوانین تشکیل نہ دیے جائیں، تو یہ کیسے ممکن ہے کہ دنیا کا سب سے اہم ادارہ یعنی خود انسان بغیر کسی نظم و نسق کے چھوڑ دیا جائے۔

یوں تو انسانی آزادی کے نعرے لگائے جاتے ہیں، آزادیِ اظہار اور آزادیِ عمل کے لیے تحریکیں چلائی جاتی ہیں، لیکن کیا پوری دنیا میں ایک ادارہ بھی ایسا موجود ہے جہاں کا اسٹاف اپنے عمل میں آزادہو اور پھر بھی وہ ادارہ، روز افزوں ترقی پر ہو؟ ایسے کسی ادارے کا وجود ہی ممکن نہیں کہ جہاں لوگ مادر پدر آزاد ہوں اور وہ ادارہ اپنے اہداف حاصل کرلے۔ تو پھر، اسلامی شریعت کے لیے یہ بات کیوں کہی جاتی ہے کہ ہمیں آزادی نہیں ملتی؟

اصل یہ ہے کہ چوں کہ اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کو امتحان گاہ بنایا ہے، اور یہاں انسان کے شرعی عمل کا فوری نتیجہ عموماً نہیں ملتا، اس لیے لوگ اللہ پر جری ہوجاتے ہیں۔ اس کے برخلاف، کسی ادارے میں اس کے قوانین کے خلاف ورزی پر فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے، اس لیے وہاں قوانین کی غلامی کو خاموشی سے قبول کرلیا جاتا ہے۔ یہی آزمائش بھی ہے اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے تالیف کا عمل بھی۔ لیکن، آزاد زندگی کے خوگر، اپنی موت کو بھول چکے ہیں جس کے ساتھ ہی اُن کی زندگی کا وہ دور شروع ہوجائے گاکہ جہاں رتی برابر آزادی نہ ہوگی!

عبید اللہ خالد
ماہنامه الفاروق
جمادی الاول 1437ھ

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago