Categories: بيانات

سودخوری خدا کے ساتھ اعلان جنگ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ میں ربا اور سودخوری کو کبیرہ گناہوں میں شمار کرتے ہوئے اس عظیم گناہ کو اللہ تعالی سے اعلان جنگ قرار دیا۔
تئیس جنوری دوہزار پندرہ کے خطبہ جمعہ کا آغاز قرآنی آیت: «الذین یاکلون الربوا لا یقومون الا کما یقوموا الذی یتخبطه الشیطان من المس»، (اور جو لوگ سُود کھاتے ہیں نہیں کھڑے ہونگے (قیامت میں قبروں سے) مگر جس طرح کھڑا ہوتا ہے ایسا شحص جس کو شیطان خبطی بنا دے لپٹ کر (یعنی حیران و مدہوش) یہ سزا اِس لیے ہوگی کہ ان لوگوں نے کہا تھا کہ بیع بھی تو مثل سود کے ہے) کی تلاوت سے کرتے ہوئے خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: قرآن وسنت میں سخت الفاظ کے ساتھ اس کی تردید کی گئی ہے۔ سودخوری جاہلیت میں اسلام سے قبل رائج تھی جسے قرآن پاک میں حرام قرار دیا گیا۔ قرآن میں سودخوری کو خدا کے ساتھ اعلان جنگ قرار دی گئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: افسوس کا مقام ہے اکیسویں صدی میں پورے انسانی معاشرہ سودخوری کے دلدل میں پھنس چکاہے۔ یہ مصیبت عام ہوچکی ہے اور جس طرح حدیث پاک میں آیاہے اگر کوئی براہ راست سود سے بچتاہے کم ازکم اس کے دھواں سے محفوظ نہیں ہے۔
مولانا عبدالحمید نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا: جب قرآن وسنت کے اوراق پر نظر ڈالتے ہیں تو ربا اور سودخوری کی برائی کی سنگینی کا اندازہ ہوتاہے۔ بعض احادیث میں آیاہے کہ جو شخص سودی معاملات میں ملوث ہے العیاذباللہ اس کا گناہ محرم خواتین سے بدکاری سے بھی بڑا ہے۔ قیامت کے روز وہ حیران ومدہوش ہوکر اٹھیں گے۔
مہتمم دارالعلوم زاہدان نے کہا: مسلمانوں کے لیے سب سے بڑی مصلحت شریعت کا لحاظ ہے۔ ہمیں قرآن وسنت کے احکام پر عمل کرنا چاہیے۔ ہماری دنیا وآخرت کی زندگی کی کامیابی کا راز اسی اطاعت میں ہے۔ افسوس ہے کہ آج کے مسلمان گناہوں اور معاصی کی وادی میں حیراں و پریشان ہیں۔
اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں مولانا عبدالحمید نے تمام مسلمانوں خاص کر تاجروں اور بینکرز کو سودی معاملات سے بچنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: بازار کے پیشہ وروں اور بینکوں کے ذمہ داروں کو چاہیے شرعی قوانین کا خیال رکھیں اور سودی لین دین سے بچیں۔ الحمدللہ شیعہ وسنی ہمارے ملک میں سود کی حرمت پر متفق ہیں؛ لہذا بینک کے ذمہ دار حضرات بھی ایسے معاملات سے اجتناب کریں۔

آزادی اظہاررائے کے بہانے گستاخی کرنا خلاف منطق ہے
اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں خطیب اہل سنت زاہدان ایران نے مغرب میں اسلامی مقدسات کی مسلسل توہین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آزادی اظہار رائے کے نام پر دوسروں کی توہین کو ’خلاف عقل و منطق‘ قرار دے دیا۔
مولانا عبدالحمید نے دو ربیع الثانی تیرہ سو چھتیس کے خطبہ جمعہ کے ایک حصے میں کہا: پیرس میں حالیہ واقعات کے بعد برطانیا کے وزیر اعظم کے بیان پر مجھے بہت ہی حیرت ہوئی۔ کیمرون نے کہا ہے آزاد معاشروں میں کسی کو توہین کرنے نہیں روکا جاسکتا ۔ اس نے کہاہے میں عیسائی ہوں اور اگر کوئی شخص حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کرے تو میں اس بات کو اپنی توہین سمجھتاہوں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: یہ کیسی جمہوریت اور آزادی ہے جو تمہیں دوسروں کی مقدسات کی توہین کی اجازت دیتی ہے؟ دوسروں کو آزادی اظہارِ رائے کے بہانے گالی دینا عقل اور منطق کے سراسر خلاف ہے؛ ایسی آزادی جڑ سے غلط ہے۔ مکمل اور بے مہار آزادی کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔
ممتاز ایرانی سنی عالم دین نے مغربی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ایک طرف سے تم دہشت گردی و انتہاپسندی کے خلاف لڑنے کا دعوی کرتے ہو اور دوسری جانب قرآن اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی اجازت دیتے ہو۔ گویا تمہیں کروڑوں مسلمانوں کی دل آزادی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ لیکن ہمارے عقیدے میں حضرت عیسی، حضرت موسی، حضرت ابراہیم اور خاتم النبیین علیہم السلام کی شان میں گستاخی پوری امت مسلمہ کی توہین ہے۔

مقدسات کی توہین سے دہشت گردی کو فروغ مل جائے گا
ایرانی اہل سنت کے مایہ ناز عالم دین نے مذہبی مقدسات کی شان میں گستاخی کو دہشت گردی کے فروغ کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا: مغربی حکام ایک طرف سے سب کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی دعوت دے رہے ہیں اور پھر خود دہشت گردی کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔ گستاخی کرنے والوں کو کھلی چھٹی دینا امن پسند لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کرانا ہے اور بہت سارے لوگ تشدد کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر اسلامی مقدسات کی شان میں گستاخی مسلمانوں کے لیے ان کے ذاتی ناموس سے بھی زیادہ بھاری اور ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: اگر کسی کو کچھ کہنا ہے، تو توہین اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بجائے منطق اور استدلال کے دائرے میں رہ کر اپنا مدعا پیش کرے۔ تہذیب اور آزادی اظہارِرائے اسی کا نام ہے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جو گالی، جھوٹ اور ہرقسم کی توہین کو درست سمجھتی ہے؟!

قرآن اور پیغمبر اسلام کی توہین مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اسلامی شعائر کی توہین کو مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا: ہم بحیث مسلمان دوسروں کی عزت و احترام کرتے ہیں۔ قرآن پاک، اسلامی تہذیب اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں دوسروں کی توہین کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ امت مسلمہ اللہ تعالی، قرآن پاک اور رسول اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کو اپنے خلاف اعلان جنگ سمجھتی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: مغربی طاقتوں اور پوری دنیا سے ہمارا مطالبہ ہے تمام مذاہب ومکاتب فکری کا احترام کریں اور باہمی پرامن زندگی کے لیے کوشش کریں۔ جب تک مقدسات کی شان میں گستاخی ہوتی رہے تو یہ مقصد حاصل نہیں ہوسکتا۔
مولانا عبدالحمید نے دانشوروں اور لکھاریوں سمیت تمام طبقوں سے درخواست کی اپنی حدتک ناموس رسالت ﷺ کا دفاع کریں اور گستاخوں کو مزید توہین و گستاخی سے روکیں۔
اپنے خطاب کے آخر خطیب اہل سنت زاہدان نے حاضرین کو نمازجمعہ کے بعد احتجاجی ریلی میں شرکت اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرنے کی ترغیب دی ۔
یاد رہے تئیس جنوری کی نمازجمعہ کے بعد ہزاروں سنی شہریوں نے ریلی نکالنے کے بعد جامع مسجد مکی زاہدان کے سامنے اکٹھے ہوکر فرانسیسی گستاخ میگزین اور ان کے حامی حکام کے خلاف نعرے لگائے۔ اس ریلی کی قیادت دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ اور جامع مسجد مکی کی انتظامیہ نے کیا۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago