Categories: اسلام

!وقت کی قدرکریں

’’والعصر، ان الانسان لفی خسر،الاالذین آمنواوعملوالصالحات، وتواصوابالحق وتواصوابالصبر۔‘‘(سورۃ العصر)
ترجمہ:قسم ہے عصر کی،مقرر انسان ٹوٹے میں ہے،مگرجولوگ کہ یقین لائے اورکئے بھلے کام اورآپس میں تاکیدکرتے رہے سچے دین کی اورآپس میں تاکید کرتے ر ہے تحمل کی۔(ترجمہ شیخ الہند)

وقت کسی کاانتظارنہیں کرتا۔وہ اپنی رفتارسے چلتارہتاہے،جولوگ وقت کی قدرکرتے ہیں اور اس کاصحیح استعمال کرتے ہیں وہ ہمیشہ کامیاب وبامرادرہتے ہیں اورجولوگ وقت کی ناقدری کرتے ہیں،وقت کوضائع کرتے ہیں وہ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں۔وقت کی مثال برف سے بھی دی جاتی ہے،اگرآپ برف کوبروقت استعمال نہیں کریں گے تووہ رفتہ رفتہ پگھل کراپناوجودختم کرلے گااسی طرح اگر آپ نے وقت کاصحیح استعمال نہیں کیاتووقت اپنی رفتارسے گذرجائے گااورآپ جہاں تھے وہیں کھڑے رہ جائیں گے اورکچھ حاصل نہیں کرپائیں گے۔کسی شاعرنے کیاخوب کہاہے۔
ہورہی ہے عمرمثل برف کم۔۔رفتہ رفتہ چپکے چپکے دم بدم
وقت(زمانہ) کیاہے؟:وقت کے بارے میں مفکرین نے بہت کچھ لکھاہے ۔عربی کے ایک مقولہ میں وقت کو سونے سے زیادہ قیمتی بتایاگیاہے۔’’الوقت اثمن من الذہب‘‘وقت سونے سے زیادہ قیمتی ہے۔وقت کی قدروہی لوگ جانتے ہیں جواس کاصحیح استعمال کرتے ہیں،اورجووقت کاصحیح استعمال نہیں کرتے وہ وقت کی قدر بھی نہیں جانتے۔وقت کی اسی اہمیت اورافادیت کے پیش نظراللہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن کریم میں وقت کے عنوان سے پوری ایک سورت ہی نازل فرمادی اوروقت کی قسم کھاکربنی آدم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:اے بنی آدم:قسم ہے زمانہ کی ،تم بے شک خسارے میں ہومگرتم میں صرف وہ لوگ کامیاب ہیں جوایمان لائے اور نیک عمل کیا،اورجولوگوں کوحق کی تلقین اورصبرکی تاکیدکرتے ہیں۔

سورۃ العصرکی فضیلت:سورۃ العصر نہایت ہی مختصر سورۃ ہے،لیکن اپنے موضوع کے اعتبارسے بہت ہی اہم اورجامع ہے،جیساکہ امام شافعیؒ نے اس سورۃ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایاکہ: اگرلوگ صرف اسی سورت میں تدبرکرلیتے تویہی ان کے لیے کافی تھی۔(ابن کثیربحوالہ معارف القرآن)اسی طرح سورہ عصر کی فضیلت بیان کرتے ہوئے حضرت عبداللہ بن حصن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے دوشخص ایسے تھے کہ جب وہ آپس میں ملتے تھے تواس وقت تک جدانہ ہوتے جب تک ان میں سے ایک دوسرے کے سامنے سورہ والعصرنہ پڑھ لے۔ (رواہ الطبرانی بحوالہ معارف القرآن۸؍۸۱۱)

اس سورت میں۲؍اہم امورکوبیان کیاگیاہے۔(۱)وقت کی اہمیت۔(۲)انسان کاخسارے میں ہونا۔پھراس خسارے سے بچنے کے چاراہم نکات بیان کیے گئے ہیں:(۱)اللہ پرایمان لانا۔ (۲) نیک عمل کرنا۔(۳)حق کی تاکید۔(۴)اورصبرکی نصیحت۔کیوں کہ یہی وہ چاراہم اعمال ہیں جسے کرکے انسان خسارے سے بچ سکتاہے۔
انسان کاخسارہ میں ہونا:علامہ شبیراحمدعثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فوائدعثمانی میں انسان کے خسارے میں ہونے کی تشریح کرتے ہوئے لکھاہے کہ:اس سے بڑھ کرٹوٹاکیاہوگاکہ برف بیچنے والے دوکاندارکی طرح اس کی تجارت کاراس المال جسے عمرعزیزکہتے ہیں دم بدم کم ہوتاجارہاہے۔اگراس رواروی میں کوئی ایساکام نہ کرلیاجس سے یہ عمررفتہ ٹھکانے لگ جائے،بلکہ ایک ابدی اورغیرفانی متاع بن کرہمیشہ کے لیے کارآمدبن جائے تو پھرخسارہ کی کوئی انتہانہیں۔زمانہ کی تاریخ پڑھ جاؤاورخوداپنی زندگی کے واقعات پرغورکروتوادنیٰ غور و فکر سے ثابت ہوجائے گا کہ جن لوگوں نے انجام بینی سے کام نہ لیااورمستقبل سے بے پرواہوکرمحض خالی لذتوں میں وقت گذاردیاوہ آخرکس طرح ناکام ونامرادبلکہ تباہ وبربادہوکررہے۔

وقت کی قدروقیمت:اسی طرح زندگی کی قدروقیمت اوروقت کی اہمیت کوواضح کرتے ہوئے اسی سورۃ کی تشریح کے ضمن میں لکھاہے:آدمی کوچاہیے کہ وقت کی قدرپہچانے اورعمرعزیزکے لمحات کویونہی غفلت وشرارت یا لہو و لعب میں نہ گنوائے،جواوقات تحصیل شرف ومجداوراکتساب فضل وکمال کی گرم بازاری کے ہیں،خصوصاوہ گراں مایہ اوقات جن میںآفتاب رسالت اپنی انتہائی نورافشانی سے دنیاکوروشن کررہاہے،اگرغفلت و نسیان میں گذاردئیے گئے توسمجھوکہ اس سے بڑھ کرآدمی کے لیے کوئی خسارہ نہیں ہوسکتا۔پس خوش نصیب اوراقبال مندانسان وہی ہیں جواس عمرفانی کوباقی اورناکارہ زندگی کوکارآمدبنانے کے لیے جدوجہدکرتے ہیں اوربہترین اوقات اورعمدہ مواقع کوغنیمت سمجھ کرکسب سعادت اورتحصیل کمال کی کوشش میں سرگرم رہتے ہیں اوریہ وہی لوگ ہیں جن کاذکرآگے:’’الاالذین آمنواوعملواالصالحات‘‘میں کیاگیاہے۔

نقصان سے کیسے بچیں؟:آگے اس نقصان سے بچنے کے چارآسان نسخے بیان کیے ہیں:(۱)خدااوررسول پرایمان لانے اوران کی ہدایات اوروعدوں پرخواہ دنیاسے متعلق ہوںیاآخرت سے پورایقین رکھے۔(۲)اس یقین کااثرمحض قلب ودماغ تک محدودنہ رہے بلکہ جوارح میں ظاہرہو۔اوراس کی عملی زندگی اس کے ایمان قلبی کاآئینہ ہو۔(۳)محض اپنی انفرادی صلاح وفلاح پرقناعت نہ کرے بلکہ قوم وملت کے اجتماعی مفاد کو پیش نظررکھے۔جب دومسلمان ملیں ایک دوسرے کواپنے قول وفعل سے سچے دین اورہرمعاملہ میں سچائی اختیارکرنے کی تاکیدکرتے رہیں۔(۴)ہرایک کودوسرے کی یہ نصیحت ووصیت رہے کہ حق کے معاملہ میں اورشخصی وقومی اصلاح کے راستہ میں جس قدرسختیاں اوردشواریاں پیش آئیںیاخلاف طبع امورکاتحمل کرنا پڑے،پورے صبرواستقامت سے تحمل کریں،ہرگزقدم نیکی کے راستہ سے ڈگمگانے نہ پائے۔خوش قسمت حضرات ان چاراوصاف کے جامع ہوں گے اورخودکامل ہوکردوسروں کی تکمیل کریں گے ان کانام صفحات دہرپرزندہ جاویدرہے گا،اورجوآثارچھوڑکردنیاسے جائیں گے اوربطورباقیات صالحات ہمیشہ ان کے اجر کو بڑھاتے رہیں گے۔اس میں ایک بلیغ نکتہ یہ ہے کہ نجات اورفلاح کے لیے صرف اپنے عمل کی اصلاح کافی نہیں بلکہ دوسرے مسلمانوں کے اصلاح کی فکربھی ضروری ہے۔

الغرض! وقت اپنی رفتارسے گذرتاجارہاہے اورزبان حال سے کہ رہاہے کہ اے ابن آدم! دیکھو میں جارہا ہوں،قبل اس سے کے کہ میں گذرجاؤں میری قدرکرلو،مجھے اپنی مٹھی میں کرکے استعمال کرلو،ورنہ پچھتاوے کے سواکچھ ہاتھ نہ آئے گا۔اے ابن آدم!اگرآج تم نے میری بات مانی اورمیری قدر کی، تو میں تمہیںآسمان کی بلندیوں تک لے جاؤں گااورتاریخ کے صفحات میں تمہارانام سنہرے حروف سے لکھا جائے گااوراگرتم نے میری بات نہیں مانی اورمیری قدرنہیں کی،وقت رہتے مجھے اپنے قبضہ میں کرکے میرا صحیح اوربروقت استعمال نہیں کیاتویادرکھوکہ میں تمہیں زمین کی اتنی گہرائی میں دفن کردوں گاکہ تمہارانام لینے والااس دنیامیں کوئی نہ ہوگا۔جس طرح اس دنیامیں بے نام آئے تھے اسی طرح بے نام وناکام اس دنیاسے چلے جاؤگے۔یادرکھومیں ان ہی لوگوں کی قدرکرتاہوں جومیری قدرکرتے ہیں جومجھے ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں اورمیرا صحیح صحیح استعمال کرتے ہیں،جومیری قدرنہیں کرتے ،جنہیں میری کوئی پرواہ نہیں ہوتی میں ان کے نام ونشان کودنیاسے مٹادیتاہوں۔

غفران ساجدقاسمی

بصیرت آن لائن

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago