فلپائن: سمندری طوفان ہیان سے’ کم از کم 100 افراد ہلاک‘

فلپائن میں حکام کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان ہیان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور صرف ایک شہر سے کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

محکمۂ شہری ہوابازی کے نائب ڈائریکٹر جنرل کیپٹن جان اینڈریوز نے بتایا ہے کہ ٹیکلوبان نامی شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر جابجا لاشیں پڑی ہوئی ہیں۔
جمعہ کو جب طوفان نے فلپائن کے وسطی علاقے کو اپنا نشانہ بنایا تو عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں اور جا بجا مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے۔
طوفان کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں بجلی اور مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
دارالحکومت منیلا میں بی بی سی کے نمائندے جون ڈانیسن نے بتایا ہے کہ ٹیکلوبان سے ملنے والے ویڈیوز کے ذریعے پتا چلتا ہے کہ جب طوفان آیا تو شہر میں پانی بھر گیا۔
انھوں نے بتایا کہ امدادی ایجنسیاں متاثرہ شہر تک پہنچنے کی تگ و دو میں ہیں کیونکہ وہاں کے ہوائی اڈے کو کافی نقصان پہنچا ہے اور تاحال صرف فوجی طیارے ہی وہاں سے پرواز کر رہے ہیں۔
فوج کا کہنا ہے کہ وہ دور دراز علاقوں میں لوگوں کے لیے خوراک اور امداد پہنچا رہی ہے لیکن امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
فلپائن حکومت نے طوفان کی زد میں آنے والے علاقوں کو خالی کرنے کی عوامی کوششوں کی تعریف کی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق اس کی وجہ سے ہلاکتوں میں نسبتا کمی رہی ہے۔
بی بی سی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ اس طوفان میں واقعتاً کتنے لوگ ہلاک ہوئے ہیں اس کے بارے میں صحیح معلومات آنے میں کئی دن لگ جائیں گے۔
حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ طوفان کی وجہ سے ملک کے 20 صوبوں میں لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ طوفان سے تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس طوفان کی گزر گاہ میں فلپائن کے وہ علاقے بھی شامل ہیں جو گذشتہ ماہ آنے والے زلزلے کی تباہی سے سنبھلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ طوفان کی وجہ سے سمار، لیت اور بوہول کے صوبوں میں بجلی اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
فلپائن میں سیو دا چلڈرن کی ڈائریکٹر اینالنڈن فورس نے جمعہ کو کہا تھا کہ ’ہمیں تشویش ہے کہ طوفان ہیان وسیع پیمانے پر تباہی مچائے گا اور اس کے نتیجے میں بہت سی جانیں تلف ہو جائیں گی۔‘
واضح رہے کہ یہ طوفان جمعہ کی صبح فلپائن کے ساحلی علاقوں سے ٹکرایا۔ اس طوفان میں ہوا کی رفتار 379 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور اس کے سبب ساحل پر 15 میٹر اونچی لہریں اٹھ رہی تھیں۔ اس دوران بعض جگہ 400 ملی میٹر بارش بھی ہوئی۔
یہ اس سال فلپائن میں آنے والا پچیسواں طوفان ہے اور موسمیات کے شعبے نے خبردار کیا تھا کہ یہ طوفان 2012 میں آنے والے بھوپا طوفان سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ بھوپا طوفان جنوبی فلپائن میں آیا تھا اور اس میں تقریباً ایک ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

بی بی سی اردو

 

 

 

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago