Categories: بيانات

نبی اکرم اورصحابہ کی سیرت واخلاق کیوجہ سے دنیا میں اسلام پھیل گیا

خطیب اہل سنت زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے سورت آل عمران 133 تا136 کی تلاوت سے اپنے خطاب کا آغازکرتے ہوئے انسانی زندگی میں اسلام کی رو سے اخلاق کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اسلام کو ظاہری و باطنی پاکیزگی کا دین قرار دیا۔
جامع مسجد مکی زاہدان میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت و اخلاق کو دنیا میں اسلام کی تبلیغ و پھیلاؤ کا اہم ترین سبب قرار دیا جس سے متاثر ہوکر لوگ جوق درجوق اسلام کے دائرے میں داخل ہوگئے۔
اپنے گزشتہ ہفتے کے موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: اخلاق انسانی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے جو انتہائی اہم اور حیاتی ہے۔ آج کا مسلمان اسلام کو نماز، روزہ، حج اور زکات میں خلاصہ کرچکاہے اور بہت سارے اخلاقی مسائل کو نظرانداز کرتاہے۔ حالانکہ اگر ہم اسلام کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اسلام اخلاق کے زور پر فتح سے ہمکنار ہواہے اور تلوار کا استعمال صرف متکبر اور قابض صفت عناصر کیخلاف ہوا تھا۔ بہت سارے ممالک میں جہاں آج مسلمان آباد ہیں بالکل جہاد ہی نہیں ہوا تھا بلکہ وہاں کے لوگ مسلمانوں کے اخلاق سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرچکے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے اخلاق نے اہل دنیا کو متاثر کرکے انہیں اسلام کی جانب راغب کردیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے مزیدکہا: اسلام ظاہر وباطن کی پاکیزگی کی دعوت دیتاہے۔ حب دنیا، تکبر، لالچ، بخل وکنجوسی اور نفس پرستی جیسی برائیوں سے اسلام مقابلہ کرتاہے اور ان کی جگہ باطنی طہارت کی ترغیب دیتاہے۔ اسی طرح اسلام ظاہری طہارت و پاکی کا حکم دیتاہے مثلا بدن پاک صاف ہونا چاہیے، پسینہ کی بو سے دوسروں کو تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے۔ اسلام داڑھی رکھنے اور زائد بالوں کو مونڈنے کا حکم دیتاہے؛ ان احکام میں کئی حکمتیں پوشیدہ ہیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے مزیدکہا: سچائی اور صداقت اسلام میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے؛ ’’یا ایھاالذین آمنوا اتقوا اللہ وکونوا مع الصادقین‘‘ [توبہ:119] اسلام سچائی اور راستگوئی کا حکم دیتاہے اور جھوٹ و دروغگوئی پر لعنت بھیجتاہے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج کل جھوٹ بولنا معاشرے میں عام ہوچکاہے اور بہت سارے لوگ غلط طور پر ’’سیاست‘‘ کو ’’جھوٹ‘‘ کے مترادف قرار دیتے ہیں۔ حالانکہ سیاست کی بنیاد سچائی پر ہونی چاہیے اور سیاستدان اہل دنیا سے جھوٹ مت بولیں خاص کرانہیں اپنی قوموں سے سچ بولنا چاہیے۔ اسلام کی رو سے سیاست سچائی و صداقت پر مبنی ہونی چاہیے؛ اسلام جھوٹ اور دورنگی سے بیزار ہے اور ان چیزوں سے سختی سے منع کرتاہے۔
ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا: اسلام نے دیانت داری پر زور دیاہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’من غشنا فلیس منا‘‘ جوشخص خیانت کرے ہم میں سے نہیں ہے۔ ایک اور حدیث میں ارشاد ہے: ’’من حمل السلاح علینا فلیس منا‘‘ جو ہم (مسلمانوں) پر بندوق اٹھائے ہماری امت میں داخل نہیں ہے۔ کسی بھی مسلمان کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ دوسرے مسلمانوں کو ماردے، حتی کہ کفار کیخلاف اسلحہ اٹھانا بھی خاص شرائط میں جائز ہے جب علمائے کرام جہاد کا فتوا دیدیں۔
اسلام میں کسی طرح کی ٹیڑھاپن نہیں ہے اور اسلام مسلمانوں کو راہ راست پر چلنے کا حکم دیتاہے، انہیں حکم دیتاہے کہ وعدہ خلافی نہ کریں، امانت میں خیانت نہ کریں، ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ مسلمانوں کی ذمہ داریوں میں سے ایک یہ ہے کہ دوسروں کو حکمت و تدبیر اور خیرخواہی سے اچھائی و بھلائی کی طرف دعوت دیدیں، مہتمم دارالعلوم زاہدان نے تاکید کرتے ہوئے کہا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ’’غیبت و بدگمانی سے اجتناب‘‘، ’’نیک گفتگو‘‘، ’’والدین سے اچھاسلوک‘‘، ’’محتاج لوگوں سے اعانت‘‘ اور ’’پڑوسیوں کے حقوق کاخیال رکھنے‘‘ کو اخلاقی امور شمار کرتے ہوئے مزیدگویاہوئے: اسلام سختی سے غیبت اور بدگمانی سے منع کرتاہے۔ اسلام انصاف و عدل کا حکم دیتاہے؛ ’’واذا قلتم فاعدلوا‘‘ جب بات کرو تو انصاف کاخیال رکھو۔ آج کل مغرب میں جمہوریت اور آزادی کا چرچا ہے۔ اگرچہ ہم ان کی جمہوریت کے بعض حصوں کو نہیں مانتے جیسا کہ مسلم خواتین کے برقعے پر پابندی لگانا جو جمہوریت کیخلاف ہے۔ لیکن اس جمہوریت کے ایک بڑے حصے کو ہم مانتے ہیں جیسا کہ انتخابات جو آزاد اور منصفانہ ہونا چاہیے۔
ممتاز عالم دین نے مزیدکہا: اگرچہ ہم امریکا کے شدید مخالف ہیں، اس کی قبضہ گیری کے مخالف ہیں؛ افغانستان پر کیوں قبضہ کیاگیا؟ امریکا کیوں قابض اسرائیل سے حمایت کرتاہے جو انتہائی نامعقول موقف ہے؟ یہ پالیسیاں اور حرکتیں جمہوریت کے خلاف ہیں۔ لیکن اس ملک میں بعض اچھی پالیسیاں موجود ہیں مثلا مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ یہ ایک اچھی چیز ہے۔ اسلام بھی اس کا حکم دیتاہے۔
انصاف کی اہمیت واضح کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: اسلام کی رو سے انصاف انتہائی اہم ہے، مسلمانوں کے ایک گروہ عدل وانصاف کو دین کے اصول قرار دیتاہے، لیکن اکثریت کے نزدیک انصاف فرض ہے اور ہر فرد کے ساتھ حتی کہ مخالفین و دشمنوں سے بھی انصاف کا معاملہ کرنا چاہیے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج کل مسلمان انصاف پسندی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔
ایک اہم نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: اسلام رحمت و نرمی کا دین ہے، تلوار صرف ان لوگوں کیخلاف استعمال ہوئی ہے جو معقول بات کی مخالفت کرتے اور زورگوئی و سینہ زوری دکھاتے؛ اسلام آمریت اور قبضہ گیری کے خلاف ہے اسی لیے ایسے لوگوں کے سامنے ڈٹ جاتاہے۔ اخلاق اور انصاف پسندی ہی سے اسلام کامیابی حاصل کرچکاہے۔ اسلام دین حق اور آخری الہی دین ہے، جنت اور آخرت کی نعمتیں اس شخص کیلیے ہیں جو اس دین پر پورا عمل کرے اور بری رسومات اور خرافات سے دوری کرے۔

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago