Categories: مشرق وسطی

سفیر واپس بلوانے کا مصری اعلان، اسرائیل میں اعلیٰ سطحی مشاورت شروع

قاہرہ(ايجنسياں) اسرائیلی حملے میں مبینہ طور پر مصری سیکورٹی فورسز کی ہلاکت کے بعد قاہرہ نے اسرائیل میں تعینات اپنے سفیرکو واپس بلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مصرکے بقول یہ فیصلہ اس وقت تک واپس نہیں لیا جائے گا، جب تک اسرائیل معافی نہیں مانگتا۔
قاہرہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد اسرائیلی سفارت کاروں نے اس حوالے سے اپنی حکمت عملی واضح کرنے کے لیے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان Yigal Palmor نے خبر رساں اداروں کو بتایا، ’مصری حکومت نے اسرائیل میں تعینات اپنے سفیر کو احتجاجی طور پر واپس بلوانے کا اعلان کیا ہے، ہم اس حوالے سے کوئی حل نکالنے کے لیے اعلیٰ سطحی مشاورت کر رہے ہیں‘۔
اسرائیلی دفاعی فوج نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جمعرات کو رونما ہوئے اس واقعے کے بارے میں تحقیقات کرے گی اور مصری حکومت کو حقائق سے آگاہ کرے گی۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ اس کی افواج کی یہ نیت ہر گز نہیں تھی کہ وہ مصری سیکورٹی گارڈز کو کوئی نقصان پہنچائے۔ ان کے مطابق اس واقعہ کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور جلد ہی حقائق معلوم ہو جائیں گے۔
دوسری طرف مصری کابینہ نے قاہرہ میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔ قاہرہ حکومت نے اسرائیلی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس بیان پر معافی مانگیں کہ جزیرہ نما سینائی میں مصری فوج کی گرفت ڈھیلی پڑ گئی ہے۔
جنوبی اسرائیلی علاقے ایلات میں جمعرات کو جنگجوؤں نے سلسلہ وار حملے کیے تھےجنوبی اسرائیلی علاقے ایلات میں جمعرات کو جنگجوؤں نے سلسلہ وار حملے کیے تھے
جمعرات کو جنوبی اسرائیلی علاقے ایلات میں ہوئے سلسلہ وار حملوں کے بعد، اسرائیلی فضائیہ نے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک مصری فوجی اور  چار سرحدی سکیورٹی گارڈز ہلاک ہو گئے تھے۔ مصری اسرائیلی سرحد پر پیش آنے والے اس واقعہ میں سات مصری سکیورٹی گارڈز زخمی بھی ہوئے تھے۔
مصر میں عوامی انقلاب اور صدر حسنی مبارک کے اقتدار سے الگ ہونے کے بعد رونما ہونے والے اس واقعہ کو اسرائیل اور مصر کے مابین سفارتی تعلقات کے لیے ایک امتحان قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے جزیرہ نما سینائی میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ غزہ میں موجود حماس کے جنگجو سینائی صحرا کے راستے ایلات پہنچے، جہاں انہوں نے دہشت گردانہ کارروائی میں آٹھ اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا۔
دوسری طرف مصری حکومت نے اسرائیل کی طرف سے عائد کیے ان الزامات کو رد کیا ہے کہ سینائی میں اس کی فوج کی گرفت کمزور ہوئی ہے۔ قاہرہ کے بقول اسرائیلی حکومت اپنی سرحدوں کی مؤثر حفاظت کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور جلد بازی میں غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کر رہی ہے۔ گزشتہ دس سالوں کے دوران پہلی مرتبہ مصر نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دریں اثناء جمعہ کو مصر بھر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مصری سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر احتجاج کیا۔ قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر منعقد کیے ایک مظاہرے میں لوگوں نے اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرہ بازی کی اور اسرائیل کا پرچم بھی نذر آتش کیا۔

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago