Categories: پاکستان

مشرف کیخلاف مقدمہ تک بلوچ وفاق سے تعاون نہیں کریں گے‘ منور حسن

کوئٹہ(جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہاہے کہ جب تک نواب محمداکبر بگٹی کے قتل کا مقدمہ پرویز مشرف کے خلاف درج نہیں ہو گا، بلوچستان کے حالات میں بہتری نہیں آئے گی ۔ موجودہ حکومت نے بھی بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کی ۔ آغاز حقوق بلوچستان کا منصوبہ فائلوں کی نذر ہو چکاہے ۔ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے سے حالات بہتری کے بجائے بگاڑ کی طرف جا رہے ہیں۔ حکومت اور فوج نے حالات کو سنبھالنے اور بلوچوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش نہ کی تو حالات کو معمول پر لانا مشکل ہو جائے گا۔ جماعت اسلامی ملکی سلامتی کے خلاف کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل منصورہ کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے سردار اکبر بگٹی کے صاحبزادے اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب طلال بگٹی کے ہمراہ ڈیرہ بگٹی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی بلوچستان عبدالمتین اخونزادہ اور شاہ زین بگٹی بھی موجود تھے ۔
سیدمنور حسن نے کہاکہ حکمران رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے کے عوام کو اعتماد میں لینے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے حالات سے چشم پوشی کر رہے ہیں جس سے لوگوں کے اندر وفاق کے خلاف نفرت میں اضافہ ہورہاہے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا بنیادی مسئلہ وہاں کے عوام کے اندر پایا جانے والا احساس محرومی ہے ۔ جنرل مشرف نے فوج کے ذریعے لوگوں کا ماورائے آئین قتل عام کر کے حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جس سے صوبے کے عوام کے اندر شدید نفرت پیدا ہوئی۔ جب تک مشرف کے خلاف اس قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا جاتا اور بلوچستان کے وسائل پر وہاں کے عوام کاحق تسلیم نہیں کیا جاتا ، بلوچوں کو وفاق کے ساتھ تعاون پر آمادہ نہیں کیا جاسکتا ۔
انہوں نے کہاکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں صوبے کو پسماندہ اور محروم رکھا گیا اور مرکزی و صوبائی ملازمتوں کے کوٹے میں بھی وہاں کے عوام کو نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ان تمام مسائل کے حل کے لیے وہاں کے نمائندوں پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیشن تشکیل نہیں دیا جاتا ، حالات میں بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی ۔
اس موقع پر طلال بگٹی نے کہاکہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں کسی جگہ مرکز سے علیحدگی کی کوئی تحریک موجود نہیں لیکن ہم عزت و وقار کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ۔ ہمارے نوجوانوں کو پکڑ پکڑ کر غائب کیا جارہاہے اور ان کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں لیکن فوج ان واقعات پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے جس سے لوگوں کے اندر شدید عدم تحفظ پایا جاتاہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم جماعت اسلامی کی قیادت کے شکر گزار ہیں جس نے بلوچ عوام کے ساتھ ہمیشہ اظہار یکجہتی کیا اور ہمارے مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کی۔

 

modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago