میرانشاہ(ایجنسیاں) پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جمعہ کی صبح امریکی ڈرون طیارے نے ایک مکان پر چھ میزائل داغے جس کے نتیجے میں پچیس افراد ہلاک اور دس زخمی ہوئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق حملہ شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپین وام میں کیا گیا۔ جہاں میرعلی ٹل روڈ پر حسن خیل کے علاقے میں قائم ایک گھر کو چار میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں 25افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے 17 مارچ 2011 کو میران شاہ کے علاقے دتہ خیل میں قبائلی جرگے پر جاسوس طیاروں سے متعدد میزائل برسائے گئے تھے جس کے نتیجے میں 45 افراد ہلاک ہوئے تھے، رواں سال شمالی وزیرستان میں یہ 20واں ڈرون حملہ ہے۔
یاد رہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب امریکی فوج کے چیئرمین جوانئنٹ چیفس آف سٹاف ایڈمرل مائیک مولن ایک روز قبل ہی پاکستان کے دورے پر تھے۔ انہوں نے پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسی آئی ایس آئی پر الزام عائد کیا کہ اس کے روابط شمالی وزیرستان میں موجود حقانی نیٹ ورک سے ہیں۔
ان کے دورے کے اختتام پر آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق جنرل کیانی نے ایڈمرل مولن کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے ڈرون حملوں کے موقف کو دہرایا اور کہا کہ یہ حملے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے باعث عوامی رائے فوجی کارروائی کے خلاف ہوتی جا رہی ہے۔