کوئٹہ(جنگ نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی حالت بہت بری ہے اس کی بقا اور سلامتی کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ پاکستان کے مسائل اور چیلنجز سے کوئی ایک پارٹی تنہا نہیں نمٹ سکتی۔
کوئٹہ میں پارٹی کی صوبائی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں اگر کوئی مشرف کا حمایتی یا ساتھی ہوا تو اسے پارٹی سے نکال دیں گے۔
بلوچستان کے حالات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبے کے حالات نازک ہیں یہاں بلوچ عوام اور آبادکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر انہیں تشویش ہے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں بلوچستان اور اسمیں بسنے والے تمام لوگ بہت عزیز ہیں اوران میں پائے جانے والے احساس محرومی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جب بھی آمر آیا اس نے سیاسی کارکنوں کا قتل کیا ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ بلوچستان میں نواب اکبر خان بگٹی کا قتل کس قانون کے تحت کیا گیا ۔
انہوں نے پارٹی کے صوبائی عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ آپس کے اختلافات ختم کریں اور صوبے میں پارٹی کو مضبوط بنائیں ۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں پارٹی میں سردار ثنا اللہ زہری بھی اتنے ہی عزیز ہیں جتنے کہ سردار یعقوب ناصراور یہ سب میرے رفیق کار ہیں۔
پارٹی اجلاس میں کارکنوں نے صوبائی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شکایتیں کیں، تاہم اس پر نواز شریف نے یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں تنظیمی ڈھانچے مستقل نہیں ہیں، انہیں دو ماہ میں تبدیل کردیاجائیگا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پنجابی، پشتون، بلوچ، سندھی اور سرائیکی سے بالاتر ہوکر پاکستانی کہلوانا چاہئے اور اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے سے گریز کرنا چاہئے ۔
اس موقع پر چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے رہنما یا کارکن کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، پارٹی معاملات کو چلانے کیلئے میرٹ کو ترجیح دی جائے گی، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی میں نفاق اور اختلاف پیدا کرنے والا پارٹی میں نہیں رہے گا۔