Categories: افغانستان

افغان صوبے نمروز میں گورنر ہاﺅس سمیت کئی عمارتوں پر خودکش حملے‘ فائرنگ‘ 20 اہلکار ہلاک

نمروز (مانیٹرنگ نیوز + ايجنسياں) افغانستان کے صوبہ نمروز کے گورنر کی رہائش گاہ پر طالبان کے خودکش حملے میں 20 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے‘ سینئر انٹیلی جنس اہلکار محمد مصطفی نے خودکش حملے کی تصدیق کی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان زمری بشرے کا کہنا ہے کہ مسلح افراد جن میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھے گورنر کے گھر داخل ہوئے اور گورنر کے گھر کو خودکش حملے سے اڑانے کی کوشش کی اور فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کے نائب سربراہ موسیٰ رسول کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں پر فائرنگ کے وقت دو خودکش حملہ آوروں نے گورنر گھر کے باہر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔ اے پی پی کے مطابق طالبان نے مشرقی صوبے ننگرہار میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر حملہ میں 15 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کیا ہے‘ ثناءنیوز کے مطابق نمروز میں 20 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے‘ مانیٹرنگ نیوز کے مطابق نمروز میں طالبان نے بہت بڑا حملہ کیا‘ طالبان نے شدید فائرنگ اور دھماکے کر کے نمروز کی سرکاری عمارتوں پر بھی مکمل طور پر قبضہ کر لیا۔ حملے کے وقت طالبان جنگجووں کے پاس بھاری تعداد میں اسلحہ، خودکش جیکٹس اور گولہ بارود تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق حملہ کرنے سے قبل طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی جس میں کئی سکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد طالبان بھی زخمی ہوئے۔ ایک اطلاع کے مطابق افغان سکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کر کے 5 طالبان خود کش حملہ آوروں کو مار دیا۔ ہرات کے گورنر کے مطابق یہ طالبان حملہ آور خودکش حملوں کے ذریعے نمروزکی اہم سرکاری عمارات کو اڑانا چاہتے تھے۔ اے ایف پی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ زرانج میں دو افسروں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم مرنے والوں کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ سرکاری دفاتر کے اندر پولیس اور طالبان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ پانچ خودکش حملہ آوروں نے گورنر کے دفتر کے ارد گرد بموں کے دھماکے کئے۔ طالبان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے چھ خودکش حملہ آور اور تین دوسرے حملہ آور بھیجے تھے جنہوں نے گورنر کے دفتر سمیت کئی سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق حملہ کے دوران سرکاری عمارتوں کے علاوہ سویلین عمارتوں کو بھی ہدف بنایا گیا۔ ترجمان نے بتایا حملہ آور پہلے گورنر ہاوس میں داخل ہوئے مگر پولیس نے انہیں فوراً ہی ہلاک کر دیا تاہم کئی مقامات پر لڑائی جاری ہے۔
اے پی پی کے مطابق طالبان نے مشرقی افغانستان میں ضلعی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے دوران 15 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار کے ایک عہدےدار احمد ضیاءنے بتایا کہ گذشتہ روز درجنوں مسلح طالبان نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا جس میں جانی نقصان ہوا ہے تاہم انہوں نے نقصان کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ دوسری جانب طالبان کے ایک ترجمان نے افغان میڈیا کو بتایا کہ طالبان کے حملے میں پندرہ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی میں دو طالبان بھی مارے گئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ کہ جس جگہ پر حملہ ہوا ہے وہاں پر پولیس اور دیگر سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران رہائش پذیر ہیں۔
modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago