مسلم اقلیتیں

مسلمان خواتین کی مبینہ آن لائن نیلامی کی شکایت پر ممبئی میں پہلی گرفتاری

بھارت کے مغربی شہر، ممبئی میں ایک سینئر پولیس اہل کار نے بتایا ہے کہ مسلمان خواتین کی مبینہ نیلامی کے معاملے کی چھان بین کے حوالے سے سائبر کرائم کے شعبے نے ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے، جب کہ اتراکھنڈ کی شمالی ریاست میں ایک خاتون کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اہل کار نے بتایا کہ ”دونوں ملزمان ایک دوسرے کو جانتے ہیں”۔ بھارت کے وزیر اطلاعات، اشونی ویشنو نے ہفتے کے دن کہا تھا کہ ‘گِٹ ہب’ نے یہ ایپ تیار کرنے والے صارف کا اکاؤنٹ بلاک کرنے کی تصدیق کی ہے۔
نئی دہلی سے پولیس کے حوالے سے، رائٹرز نے ایک خبر میں بتایا ہے کہ مسلمان خواتین کے مبینہ آن لائن ‘آکشن’ کے معاملے پر تفتیش کے دوران پولیس نے پہلی گرفتاری کی ہے۔ پولیس میں درج ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ اجازت کے بغیر مسلمان خواتین کی تصاویر انٹرنیٹ پر ڈال دی گئی ہیں۔ مبینہ آکشن کے معاملے کو اقلیتی برادری کے خلاف نفرت پر مبنی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ متعدد بھارتی مسلمان خواتین نے الزام لگایا ہے کہ ان کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر ‘گِٹ ہب’ پلیٹ فارم پر ڈال دی گئی ہیں، جو ایک ‘اوپن سورس ایپ’ ہے۔ اس ایپ کو ‘بُلی بائی’ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو مسلمان خواتین کے لیے ایک توہین آمیز اصطلاح ہے۔
اتوار کو پولیس میں ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں ایک صحافی خاتون، عصمت آرا نے کہا ہے کہ یہ ایپ مسلمان خواتین کو ہراساں کرنے کی ایک کوشش ہے۔
ایف آئی آر میں، جسے بعد میں سوشل میڈیا پر بھی ڈال دیا گیا، عصمت نے الزام لگایا ہے کہ ”گِٹ ہب کی یہ ایپ تشدد اور دھمکی کے ذریعے نہ صرف میرے بلکہ عام خواتین اور مسلمان خواتین کے لیے خوف اور شرمندگی کا باعث بنی ہے، جنہیں نفرت بھرے انداز میں ہدف بنایا گیا ہے”۔
بھارت میں حزب اختلاف کے راہمناؤں اور سماجی حلقوں نے مسلمان خواتین کی تصاویر بغیر اجازت انٹرنیٹ پر ڈالنے اور اُن کی مبینہ طور پر ‘آن لائن نیلامی’ مہم شروع کرنے کی مذمت کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق میڈیا ادارے ’دی وائر‘ سے وابستہ صحافی عصمت آرا نے، جن کی تصویر ’بُلی بائی‘ ایپ پر پوسٹ کی گئی تھی، ٹویٹر پر دعویٰ کیا کہ مسلم خواتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ان کی تصویریں لے کر ایپ پر اپ لوڈ کی گئی ہیں اور صارفین سے ان کی نیلامی میں حصہ لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
ہفتے کی شب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ مذکورہ اکاؤنٹ کو بلاک کر دیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) اور پولیس انتظامیہ مزید کارروائی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اس سے قبل گذشتہ برس متعدد ٹوئٹر صارفین نے ’گِٹ ہب‘ نامی ویب سائٹ پر نامعلوم گروپ کی جانب سے ’سلی ڈیل‘ نامی ایپ بنائی تھی اور اس پر متعدد نامور مسلم خواتین کی تصاویر پوسٹ کر کے صارفین سے ان کی نیلامی میں حصہ لینے کی اپیل کی تھی۔ ان خواتین کے سلسلے میں ناشائستہ تبصرے بھی کیے گئے تھے۔
خاتون صحافی کی شکایت کے بعد دہلی پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 509 (خواتین کی توہین کرنے سے متعلق دفعہ) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اخبار ‘انڈین ایکسپریس’ کے مطابق دہلی پولیس کے ایک سینئر اہل کار نے بتایا کہ جنوب مشرقی ضلع کے سائبر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

5 months ago