- سنی آن لائن - https://sunnionline.us/urdu -

آفتیں بڑھنے کی وجہ آسمانی وحی اور نبی کریمﷺ کی تعلیمات کو نظرانداز کرنا ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے یکم اکتوبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں احکام شریعت سے بغاوت اور گناہوں کی کثرت کو دنیا کی بڑھتی ہوئی آفتوں اور مصیبتوں کی اصل وجوہات یاد کرتے ہوئے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ کی جانب واپس لوٹنے اور اپنی زندگی میں نظرثانی پر تاکید کی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: نبی اکرم ﷺ نے ایک حدیث میں سات گناہوں کو ’مہلکات‘ یاد فرماتے ہوئے مسلمانوں کو حکم دیا ہے ان معاصی سے بچیں۔
انہوں نے کہا: آج کل مسلمان پریشانی سے دوچار ہیں اور اپنے آپ کو کسی بند گلی میں قید محسوس کرتے ہیں۔ دنیا میں رونما ہونے والے واقعات انسانی برادری کے مفادات کے خلاف ہیں۔ آج کا انسان ان واقعات کے اصل مسبب سے غافل ہے اور کتاب اللہ و سنت رسول اللہﷺ سے معلوم کرنے کی کوشش نہیں کرتا کہ ان حوادث کی اصل وجہ کیا ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: جب آسمانی وحی اور نبی کریم ﷺ جیسے حکیم و دانشمند آدمی کے کلام سے غفلت برتی جائے، انسان مسائل اور پریشانیوں سے دوچار ہوجاتاہے؛ کائنات میں جو چیزیں انسان کے نفع کے لیے ہیں، وہ ماہیت بدل کر اس کے دشمن بن جاتی ہیں۔
انہوں نے ہلاک کرنے والے گناہوں (مہلکات) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: نبی کریمﷺ نے شرک کو تباہ کرنے والا گناہ قرار دیا ہے۔ یہ جو کہاجاتاہے انسان آزاد ہے جس کو چاہے عبادت کرے، ایک غلط اور مردود نظریہ ہے۔ اللہ تعالی نے بشر کو ایسی آزادی نہیں دی ہے کہ جس کو وہ چاہے پوچا کرے،بلکہ فرمایاہے کفر و ایمان کے اختیار میں انسان مختار ہے، لیکن آگے خبردار کیا ہے کہ جو کفر کو اختیار کرتاہے، اس کی جگہ جہنم ہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: توحید اللہ تعالیٰ کا پہلا اور سب سے بڑا حق ہے جس میں انسان کی نجات مضمر ہے۔ شرک اللہ تعالی سے سب سے بڑی دشمنی اور ظلم ہے۔ آج کل دنیا میں شرک اور غیراللہ کی عبادت زیادہ اور توحید کم ہوچکی ہے۔ کچھ مسلمان بھی شرکیہ اعمال اور خرافات سے دوچار ہیں جنہیں اپنے اعمال میں نظر ثانی کرنی چاہیے۔
انہوں نے ’سحر و جادو‘، ’قتل‘، ’یتیم کے مال کھانے‘’سودخوری‘ اور ’خواتین کو میراث سے محروم کرنے‘ کو دیگر خطرناک گناہوں میں شمار کرتے ہوئے ان سے پرہیز پر زور دیا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم جادو کو جادو ہی سے باطل کرتے ہیں اور اسی لیے جادوگروں کے پاس جاتے ہیں، یہ غلط بات ہے۔ جادو کو اللہ ہی کے نام سے باطل کرنا چاہیے۔ قرآن کی آخری دو سورتیں اسی جادو کے علاج اور اس سے حفاظت کے لیے اتاری گئیں۔
انہوں نے کہا: نبی کریم ﷺ کی حدیث میں بتائے گئے گناہ اور معاشرے میں موجود دیگر معاصی مثلا زنا، شراب نوشی، رشوت ستانی و۔۔۔ سے دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیاں آچکی ہیں اور ان سب آفتوں اور مصیبتوں کی اصل وجہ یہی گناہ و معاصی ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں کہا: اگر انسان کتاب اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کی جانب واپس لوٹے اور توبہ کرے، سب کچھ اسی کے حق میں ہوگا۔ ان گناہوں، غفلتوں اور تفرقوں سے مسلمان ہرگز بیت المقدس کو آزاد نہیں کراسکتے؛ انہیں پوری طرح قرآن وسنت کی پیروی کرکے اللہ تعالیٰ سے نصرت و مدد کی امید کرنی چاہیے۔

حکومت مہنگائی کو درست منصوبہ بندی سے کنٹرول کرے
خطیب اہل سنت زاہدان نے بات جاری رکھتے ہوئے اپنے خطاب میں دم بدم اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا: روزانہ اور دم بدم اشیا کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں جس سے غریب، مزدور اور بے روزگار لوگوں پر سخت دباؤ پڑتاہے اور یہی لوگ اکثریت میں ہیں۔
مولانا نے کہا: حکومت سے ہماری درخواست ہے کہ درست منصوبہ بندی اور تدبیر سے کام لے کر مہنگائی پر قابو پائے اور اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں۔ عوام کی معیشت کا مسئلہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے جیسا کہ انہوں نے پہلے بھی خود اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اپنے بیان کے ایک حصے میں مکانات کے کرایوں میں اضافے کی طرف اشارہ کرکے کہا: کرایہ کے گھروں میں رہنے والوں کی شکایت ہے کہ گھر مالکان کرایہ بڑھاتے رہتے ہیں اور اس کی وجہ ضروری اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بتاتے ہیں۔ گھر مالکان کرایہ داروں پر رحم کریں اور ان کی آمدنی کا خیال رکھ کر کرایہ وصول کریں؛ اسی کم کرایے میں اللہ تعالیٰ برکت ڈالے گا۔ جو شخص دوسروں پر شفقت کرتاہے، اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ شفقت کا معاملہ فرمائے گا۔