- سنی آن لائن - https://sunnionline.us/urdu -

ایران: مولانا نظرمحمد دیدگاہ انتقال کرگئے

ایرانشہر (سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان کے ممتاز سنی عالم دین اور سابق ممبر پارلیمنٹ مولانا نظرمحمد دیدگاہ ایرانشہر کے ایک مقامی اسپتال میں آج پانچ جون دوہزار اکیس کو دورانِ علاج انتقال کرگئے، انا اللہ و انا الیہ راجعون۔

سنی آن لائن کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، مولانا نظرمحمد دیدگاہ کی نمازِ جنازہ اتوار چھ جون کو ایرانشہر کی مرکزی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی۔ ملک کے نامور علمائے کرام اور سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔
مولانا نظرمحمد دیدگاہ 1934ء کو ضلع ایرانشہر کی معروف بستی ’دامن‘ میں پیدا ہوئے۔ آپ ؒ نے درجہ اولی سے موقوف علیہ تک کی تعلیم جامعہ دارالعلوم کراچی میں حاصل کی جہاں شیخ الاسلام مفتی محمدتقی عثمانی دامت برکاتہم آپؒ کے ہم سبق ساتھی تھے۔ دورہ حدیث کے لیے آپؒ نے ٹنڈوالہ یار کا رخ کیا اور مولانا ظفراحمد عثمانی رحمہ اللہ سے فیض حاصل کرکے وہیں فارغ التحصیل ہوئے۔ مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی محمدشفیع دیوبندی، شیخ القرآن مولانا غلام اللہ خان اور شیخ التفسیر مولانا عبدالغنی جاجروی رحمہم اللہ آپؒ کے دیگر اساتذہ میں شامل ہیں۔
آپؒ نے سیاست میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ چنانچہ 1979ء کے انقلاب سے پہلے ایرانشہر کی لوکل کونسل کے رکن منتخب ہوئے اور انقلاب کے بعد بھی ضلع ایرانشہر اور سرباز کے عوام کی نمائندگی کے لیے رکن پارلیمنٹ (اسلامی مجلس شوریٰ) منتخب ہوئے۔ پارلیمنٹ میں آپؒ نے ہمیشہ حق کی آواز بلند کی۔ شان صحابہ خاص کر حضرت معاویہؓ کے دفاع میں ایرانی پارلیمنٹ میں ان کا خطاب کافی مشہور ہے۔
جس وقت مولانا دیدگاہ رکن پارلیمنٹ تھے، آپ ہی کے گھر میں ایرانی اہل سنت کے وقت کے سرکردہ رہ نما (مولانا عبدالعزیز ملازادہ، کاک احمد مفتی زادہ) نے ”شورائے مرکزی سنت (شمس)“ کی بنیاد ڈالی جس کا مقصد اہل سنت ایران کے مطالبات کو پیش کرنا تھا جو بعد میں کالعدم قرار دیا گیا۔
مولانا دیدگاہ نے بعض دیگر علمائے اہل سنت کی طرح جیل کی صعوبتیں بھی برداشت کرکے اسلاف کی یادیں تازہ کردیں۔مولانا نظرمحمد رحمہ اللہ متعدد دینی مکاتب اور ایک دینی مدرسہ کی سرپرستی کررہے تھے۔ شریعت کی رو سے لوگوں کے تنازعات کا تصفیہ، علمائے کرام، حکومتی ذمہ داران اور اہل ِ سیاست کی رہ نمائی اخیر عمر میں آپؒ کا خاص مشغلہ تھا۔