- سنی آن لائن - https://sunnionline.us/urdu -

اللہ کی نافرمانی نعمتوں کے زوال کا باعث ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے بارہ فروری دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں قرآن پاک کی روشنی میں انسان کی گمراہی کے لیے شیطان کی پیہم کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: شیطانی وسوسوں سے نجات کے لیے اللہ تعالیٰ پر توکل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاہے خدا کو بھول جانے اور نافرمانی کرنے سے نعمتیں زائل ہوجاتی ہیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے انسان کو خبردار کیا ہے کہ شیطان تمہارا دشمن ہے اور تمہیں رسوا کرنے کے درپے ہے۔ شیطان ایک خطرناک دشمن ہے جو مکر و فریب سے کام لے کر انسان کو خدا سے دور کرنے کی کوشش کرتاہے تاکہ انسان کو اس کے خالق کے مدمقابل کھڑا کرکے اسے دنیا و آخرت میں عذاب سے دوچار کرے۔
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: شیطان جب بارگاہِ الہی سے نکالاگیا، اس نے فیصلہ کیا کہ انسان کو بھی اپنے ساتھ جہنم لے جائے۔ شیطان انسان کو جہنم تک پہنچانے کے لیے نفس امارہ کے طریقے سے واردات کرتاہے۔ جب ہم سوتے ہیں، شیطان جاگتاہے؛ مسجد، بازار، گھر، نماز، غرض ہرجگہ وہ موجود ہے اور انسان کو گناہ کی طرف بلاتاہے۔ وسوسہ سے کام لے کر شیطان نے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے نکالا۔
انہوں نے مزید کہا: شیطان نے اللہ رب العزت کی ذات پر قسم کھائی ہے کہ وہ لوگوں کو جنت سے محروم رکھنے کے لیے پوری کوشش کرے مگر وہ نیک لوگ جو اللہ تعالیٰ کی حمایت و حفاظت میں ہیں جن پر شیطان دسترسی نہیں رکھتا۔ جو لوگ اللہ پر توکل کرتے ہیں اور اسی کو چاہتے ہیں اور شیطان سے نفرت کرتے ہیں، شیطان ان کو اپنے قابو میں نہیں لاسکتا۔ کوشش کریں ان ہی لوگوں میں شامل ہوجائیں تاکہ اللہ کی حفاظت میں آجائیں۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: شیطان ہمیشہ گناہوں کو انسان کی نظر میں مزین کرکے خوبصورت بناکر پیش کرتاہے اور دل میں یہ تلقین کرتاہے کہ اللہ غفور و رحیم ہے، بعد میں توبہ کروگے اور اللہ معاف کرتا ہے۔ پھر وہ توبہ کی اجازت بھی نہیں دیتاہے۔ شیطان کی چالوں کے بارے میں ہوشیار رہیں۔ بیداری، اللہ پر توکل، اسی کی طرف رجوع، استغفار اور توبہ سے نجات مل سکتی ہے۔

کورونا وائرس اویغور اور برما کے مسلمانوں کی آہ و بکا اور دنیا کی خاموشی کا نتیجہ ہے
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کے ایک حصے میں چین و برمہ سمیت دنیا کے مختلف مقامات پر ہونے والے مظالم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کورونا جیسی آفتوں کو ظلم وستم اور دنیا کی خاموشی و بے حسی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا: خبروں میں آیا تھا کہ کورونا وائرس کی جڑ تک پہنچنے کے لیے ایک ریسرچ گروہ نے چین کا دورہ کیا ہے اور تمام تر کوششوں کے باجود کسی نتیجے تک نہیں پہنچے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ان ماہرین کو چاہیے تھا کہ کورونا وائرس کی حقیقت اور منشا تک پہنچنے کے لیے اویغورستان جاتے یہ دیکھنے کے لیے کہ چینی حکومت نے کس قدر اس صوبے کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کیا ہے؛ ان کے جائز قانونی اور بین الاقوامی حقوق کو غصب کرکے ان کے دین، عقیدہ اور ثقافت پرکیسے حملہ آور ہوچکی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اویغور مسلمانوں کے خلاف چینی حکومت کے مظالم کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے۔ چینی حکام نے ایک بڑے مسلمان گروہ کے انسانی حقوق کو پامال کیا ہے؛ بچوں کو ان کے والدین اور میاں بیوی کو ایک دوسرے سے الگ کرکے مخصوص کیمپوں میں انہیں قید کیا گیاہے تاکہ انہیں الحاد کا سبق پڑھاکر ان کے عقائد، افکار، زبان اور ثقافت کو تبدیل کریں۔
انہوں نے مزید کہا: کورونا وائرس ان ہی مظلوموں کی آہ و فغان کا نتیجہ ہے، یہ چینی حکومت کے ظلم و جبر سے تنگ ہونے والی ماؤں اور بچوں کی بددعائی کا نتیجہ ہے جس سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے۔
میانمار میں فوجی بغاوت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: میانمار کی فوج نے روہینگیا مسلمانوں کو بری طرح کچل دیا ہے، ان کے گھروں کو مسمار کرکے مساجد، کھیتوں اور گھروں کو جلایا گیا، لوگوں کو قتل کیاگیا اور کسی قسم کی جنایت سے گریز نہیں کیا ہے۔ اب اس فوج نے حکومت کے خلاف بغاوت کرکے وزیراعظم سمیت اعلیٰ حکام کو جیل میں ڈالاہے جنہوں نے ان جنایات پر خاموشی اختیار کی تھی بلکہ فوج کے بعض اقدامات کی حمایت بھی کی تھی، اب وہ خود گرفتار ہوچکے ہیں۔ لہذا ظلم سے گریز کریں کہ کسی دن خود گرفتار ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا: مشرق وسطی میں ظلم و جبر اور خونریزی کا بازار گرم رکھاگیا، نہتے شہریوں پر بم گرائے گئے اور نئے اسلحہ کو بے گناہ شہریوں پر گرا انہیں ٹیسٹ کیا گیا۔ ان کا خیال تھا ان مظلوموں کا کوئی نہیں جو ان سے دفاع کرے، اب یہ سب جرائم پیشہ حکام کورونا کے ڈر سے اپنے گھروں میں محصور ہیں اور نکلنے کی ہمت ان میں نہیں ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: کورونا بشر کے ظلم و جبراور اس پر خاموشی کا نتیجہ ہے۔ سب آسمانی کتابوں میں واضح آیاہے کہ تاریخ میں انسان اپنے ہی اعمال اور گناہوں کی وجہ سے عذاب اور آفات سے دوچار ہوچکاہے۔ ان سب آفتوں سے نجات کا واحد راستہ توبہ و استغفار اور اللہ کی طرف رجوع میں ہے۔