دھوکا دیں نہ دھوکا کھائیں

نیکی کے نام پر گناہ کمانے کی کئی خطرناک مثالیں ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہیں۔

مثلاً: ایک خطرناک بلکہ انتہائی خطرناک مثال یہ کہ رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں مستند علمائے کرام اور ماہرین قرآن کریم سے بیانات اور ترجمہ و تفسیر سننے کے بجائے ہمارے ہاں ٹی وی چینلز پر دینی پروگرام کے نام سے نشریات پیش کی جاتی ہیں جن سے نہ صرف عوام کو مستند معلومات اور دینی اعمال کی ترغیب نہیں ملتی، بلکہ الٹا ماہ مبارک کا تقدس بھی پامال ہوتا ہے۔ بجائے اس کے کہ عوام الناس کو دین و دنیا کی حقیقی سعادتیں حاصل ہوں، غیرسنجیدہ انداز میں مخلوط محفلیں اسٹیڈیم کے تماشائیوں کے طرز پر سجائی جاتی ہیں۔ انہیں مضحکہ خیز سوالات و جوابات اور بے معنی انعامات کے ذریعے مزاحیہ رنگ دینے کی جسارت کی جاتی ہے۔ قہقہوں کی گونج، تالیوں کے شور اور غیرشرعی و غیرمشرقی انداز میں محفل کو یوں آراستہ کیا جاتا ہے کہ فضائل کے بجائے رذائل کا نمونہ بن جاتی ہے۔ یہ انتہائی خطرناک روش ہے کہ لوگ سحر و افطار کا قیمتی وقت دین کے نام پر بے دینی سیکھنے میں گزاریں اور رحمت الٰہی سے جھولی بھرنے کے بجائے دامن جھاڑ کر اُٹھیں۔ دینی شعائر کا تمسخر اڑانا اتنا سخت گناہ ہے کہ اس پر عذابِ خداوندی کا اندیشہ ہے۔ حکمران طبقہ اور چینلز مالکان کو اس پر ہنگامی بنیادوں پر توجہ دے کر اصلاح کی بھرپور اور ہمہ گیر کوشش کرنی چاہیے۔
نیکی کے پردے میں گناہ کی افزائش کی ایک اور مثال جس کے عینی گواہ بقید حیات ہیں اور انہوں نے بزبان خود یہ داستان سنائی، ان جھولوں کی ہے جو ہمارے ہاں بعض رفاہی تنظیموں کی طرف سے سڑکوں چوراہوں پر اس ترغیب کے ساتھ رکھے ہوتے ہیں کہ ایک گناہ کے بعد دوسرا گناہ نہ کیجیے۔ بے قصور نومولود کو ہمارے حوالے کردیجیے۔ مجھے ایک معتبر وکیل صاحب نے آنکھوں دیکھا، کانوں سنا اور بذات خود بھگتا ہوا قصہ سنایا کہ ان تک اس حوالے سے انتہائی خطرناک معلومات پہنچیں۔ انہیں ایک این جی اوز کے متعلق پتا چلا کہ وہ ایسے بچے اکٹھے کرکے بیرون ملک عیسائی مشنریوں کے حوالے کردیتی ہے جو ان بچوں کی ایک خاص مقصد کے تحت مخصوص تربیت کرتے ہیں۔ ان بچوں کو عیسائیت کی تعلیم دے کر مذہبی مبلغ بنایا جاتا ہے۔ پھر واپس انہی ممالک میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں سے انہیں انسانی جان بچانے کے نیک اور متاثر کن عنوان سے حاصل کیا گیا تھا۔ ان کی جان تو بچالی جاتی ہے، مگر ان کے ذریعے ان کے ہم نسل، ہم زبان اور ہم وطن افراد کے ایمان پر ڈاکا ڈالنے کے لیے انہیں آسانی اور کامیابی سے استعمال کیا جاتا ہے۔ ’’دامِ ہمِ رنگ زمین‘‘ کا محاورہ تو آپ نے سنا ہوگا۔ یعنی شکاری ایسا جال بچھائے جو زمین کے رنگ سے ملتا جلتا ہو تاکہ شکار جب دانہ چگنے آئے تو اسے پتا نہ چلے کہ وہ جتنا جال کے اندر پھڑکے گا اتنا جال اس کی کھال کے اندر گھسے گا۔ اگر گوروں کو عیسائی مبلغ بناکر بھیجا جائے تو کوئی ان کی بات نہ سنے۔ یہ معصوم بچے چونکہ ہمارے رنگ، نسل اور ہماری زبان و تہذیب کے حامل ہوتے ہیں، لہٰذا ان کو ہمارے معاشرے میں نقب لگاکر عیسائیت پھیلانے میں ذرا مشکل نہیں ہوتی۔ ان کو پتا ہی نہیں ہوتا کہ جنہوں نے کل ان کی جان بچائی تھی آج وہ انہی کے ایمان کو خراب کررہے ہیں۔ نیکی کی آڑ میں سیدھا دکھاکر الٹا ہاتھ چلانے کی اور بھی کئی مثالیں ہمارے ہاں پائی جاتی ہیں۔ جو ہم سے حضرت عمرؓ کے اس مقولے پر عمل کا تقاضا کرتی ہیں: ’’لَسْتُ بِخَبٍّ، وَلَا الخَبُّ یَجِدُ عَنِّیْ۔‘‘… ’’نہ تو میں کمینگی کرتا ہوں کہ کسی کو دھوکا دوں اور نہ کسی کمینے کے دھوکے کا شکار ہوتا ہوں۔‘‘ مؤمنانہ فراست کا تقاضا ہے کہ ہم حقیقی نیکی کا موقع ہاتھ سے جانے نہ دیں اور مصنوعی نیکی کے پیچھے چھپے دھوکے کا شکار بھی نہ ہوں۔ نیکی کی حوصلہ افزائی ضروری ہے، لیکن اس کے پردے میں بدی کو پنپنے سے روکنا اس سے بھی زیادہ ضروری ہے۔ مؤمن کی فراست اور نیکی کی حکمت دونوں کا تقاضا یہی ہے۔

تحریر مفتی ابولبابہ شاہ منصور
ہفت روزہ ضرب مومن

baloch

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago