- سنی آن لائن - https://sunnionline.us/urdu -

پرویز مشرف کی پاکستان آمد

پرویزمشرف نے اپنی خود ساختہ جلاوطنی کو ختم کرتے ہوئے پاکستان واپسی کا اعلان صادرفرمایا ہے شنید ہے کہ انہوں نے اپنی واپسی کے لئے پاسپورٹ کی تجدید بھی کروالی ہے اور فضائی سفر کے لیے سیٹ بھی بک کروالی گئی ہے۔ ان کے سابقہ دعوؤں کومدنظر رکھتے ہوئے خیال کیا جارہا ہے کہ وہ اس دفعہ بھی عین موقع پرکوئی بہانا کرتے ہوئے اپنی وطن واپسی کو مؤخر کردیں گے۔

ویسے پاکستان کےشہری ہوتے ہوئے پرویزمشرف کو پاکستان آنےکا پوراحق حاصل ہے لیکن ان کے استقبال کے لئے عوام تو شاید نہ ہوں لیکن بہت سے ہنگامے ضروران کے منتظر ہوں گے۔ سب سے زیادہ شدید ردعمل یقیناًبلوچستان میں دیکھنے کوآئے گا جن کی نظرمیں اکبر بگٹی کے قاتل پرویز مشرف ہیں اورانہوں نے پرویزمشرف کے سرکی قیمت بھی مقررکررکھی ہے۔

اس کےعلاوہ طالبان کے بھی پرویزمشرف سے ساتھ حساب کتاب ہوں گے اوروہ بھی اپنا حساب چکتا کرنا چاہیں گے۔ پرویزمشرف القاعدہ کی ہٹ لسٹ پربھی موجود ہیں، باقی مذہبی تنظیمیں بھی پرویزمشرف کی مخالف ہیں۔ سپریم کورٹ میں بھی پرویزمشرف کےخلاف کیسزچل رہے ہیں اوران کواشتہاری بھی قراردیا جا چکا ہے، وطن واپسی پران کوتمام مقدمات کا بھی سامنا کرنا ہوگا۔

ویسے تو مشرف کا نامہ اعمال بہت طویل ہے، دو دفعہ پاکستان کے آئین کو پامال کیا، صرف اس جرم میں آرٹیکل 6کےتحت کم سے کم سزا سزائے موت ہے۔ مسلم لیگ کی جمہوری حکومت پرشب خون مارا گیا اورمنتخب وزیراعظم کو گرفتا رکرکے نظر بند کردیا گیااور پھر پرویز مشرف نے پاکستان کی تبدیلی کابیڑااٹھایا اورکوڑا صاف کرنے کے بجائے صرف کوڑے کے اوپر قالین ڈال کر چھپانے کی کوشش کی گئی۔

9/11کے بعد ہمارے کمانڈو نے صرف امریکہ کی ایک فون کال پرسب کچھ ان کوسو نپ دیا۔ امریکہ کو ہوائی اڈے دے دئیےگے، سپلائی لائن کےلئے راستے کھول دیئے گئے، اپنے شہریوں کو ڈالروں کے بدلے میں امریکہ کو بیچا گیا، کون سا ایسا تعاون تھا جو امریکہ نے مانگا ہو اوراسے نہ دیا گیا ہو۔ پرویز مشرف نے پاکستان کوامریکہ کی رکھیل بنا کررکھ دیا اس کے بدلے میں پاکستان کوکیا ملا ؟ دہشت گردی، قتل وغارت، بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک، ہزاروں شہریوں کی ہلاکت، فو ج کی تباہی اورمعیشت دیوالیہ کے قریب پہنچ گئی۔

پرویزمشرف کے دور میں توانائی کے بحران نے جنم لیا اور اُس کے خاتمے کے لئے کوئی سنجیدہ قدم نہ اٹھایا گیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا جن لوگوں نے حکومت کے مزے اٹھائے ان کے خلاف کارروائی کی جاتی کہ انہوں نے وسائل کا صحیح استعمال کرنےکے لئے کوئی منصوبہ بندی کیوں نہ کی ؟ ۔

جامعہ حفصہ پر کارروائی کرنے کے بارے میں بھی پرویز مشرف سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔ پاکستان میں آج تک کسی ڈکٹیٹر کواس کے انجام تک نہیں پہنچایا جا سکا اوراسی وجہ سے پاکستان میں مارشل لاء کا راستہ بند نہیں ہوسکا۔ جب تک پاکستان کےآئین کو پامال کرنے والوں کا احتساب نہیں ہوگا تب تک پاکستان کی سیاست میں مداخلت کا راستہ کھلا رہےگا۔

پرویزمشرف کی واپسی حکومت کے لیے بھی امتحان ہوگی، یہ ہماری عدالتوں کےلئے بھی امتحان ہو گا اوریہ ہماری فوج کے لئے بھی امتحان ہوگا کہ وہ اپنے سابقہ چیف کو بچانے کےلئے کس حد تک جا سکتے ہیں۔ یقیناًپاکستان کی فوج تو یہی چاہے گی کہ پرویز مشرف واپس نہ آئیں تا کہ اُن کواس امتحان سے دوچارنہ ہونا پڑے۔

پاکستان کی عدالتیں تو آزاد ہیں اس لئے پرویزمشرف کو سب سے زیادہ خطرہ انہی سے لاحق ہوگا۔ جس طرح قیاس کیا جا رہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ اکثریت حاصل کرلےگی تواس طرح وہ دن بھی پرویزمشرف کے لئے مزید مشکلات لےکرآئیں گے۔ اگرتحریک انصاف بھی حکومت میں شامل ہوئی تو وہ بھی پرویز مشرف کو بچانے کے لیے کوئی محفوظ راستہ فراہم نہیں کرے گی۔ صرف ایم کیو ایم کے دل میں سابقہ صدرکے لئے نرم گوشہ موجود ہے ورنہ پاکستان کا موجود سیاسی ماحول پرویز مشرف کا سخت مخالف ہے۔

اگر پرویز مشرف پاکستان آ کراپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کے لئے تیارہوں تو یقینا اس سے ایک نئی روایت ضرورجنم لےگی۔ پاکستان کے حالات مزید کسی ڈکٹیٹر کوبرداشت کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے۔

سیاست میں فوج کی مداخلت کوروکنا ہے تو پھرسیاست میں مداخلت کرنے والوں کو ان کے انجام تک پہنچانا ہوگا۔ باربار کی فوجی مداخلت نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اب لگتا ہے کہ اس کے ازالے کا وقت آن پہنچا ہے۔

 

بشکریہ: عمرفاروق

دی نیوزٹرائب