اسلام آباد(بى بى سى) پاکستان کی پارلیمان نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی امریکی فوجی کارروائی میں ہلاکت کی تحقیقات کے لیے آزاد تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی ہے۔
یہ قرارداد پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے آخر میں منظور کی گئی۔ یہ اجلاس ایبٹ آباد آپریشن کے بعد وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے طلب کیا تھا۔
اس قرارداد سے قبل آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل پاشا نے اراکین کو بریفنگ دی اور ان کے سوالات کا جواب دیا۔ ان کے علاوہ بری فوج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز اور فضائیہ کے حکام نے بھی اراکین کو بریفنگ دی۔
وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے پارلیمان میں منظور کی گئی متفقہ قرارداد پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج کی جانب سے پاکستان میں یکطرفہ کارروائیاں جیسی کہ ایبٹ آباد میں کی گئی اور پاکستان میں ڈرون حملے فوری طور پر روکے جائیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں امریکی یکطرفہ کارروائیاں اور ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے بھی منافی ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ حملے فوری طور پر بند نہ ہوئے تو پاکستان کو مجبوراً ضروری اقدامات اٹھانے پڑیں گے اور ان اقدامات میں افغانستان میں نیٹو اور آئساف کے لیے رسد بند کرنے کا بھی اقدام ہے۔
قرارداد کے مطابق امریکی یکطرفہ آپریشن دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں مددگار ثابت نہیں ہوں گے۔ پاکستان کی عوام یکطرفہ آپریشنز کو برداشت نہیں کرے گی اور اس قسم کے آپریشن عالمی اور خطے کے لیے خطرناک ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملکی خودمختاری اور قومی سلامتی کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا۔ ’پاکستان کی عوام اور ادارے قومی مفادات اور سٹریٹیجک اثاثوں کا تحفظ کریں گے اور ان کے خلاف کسی قسم کی بھی کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘
قرارداد میں پاکستان کو بدنام کرنے کی عالمی برادری میں مہم کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ افغانستان میں بین الاقوامی افواج کی کارروائیوں کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث تیس ہزار پاکستانی شہری اور پانچ ہزار سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ ملک کی خارجہ پالیسی آئین کے آرٹیکل چالیس اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت بنائی جائے۔
حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کارروائیوں کی شرائط پر نظرثانی کی جائے اور پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی کو بتایا کہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزاد کمیشن ایبٹ آباد کے واقعے میں غفلت برتنے والوں کا تعین کرے گا۔
اس کے علاوہ کمیشن کے اراکین کا فیصلہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف باہمی مشورے سے کریں گے۔
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کا آغاز سہ پہر تین بجے ہوا اور اس کا اختتام رات ڈیڑھ بجے ہوا۔