Categories: مشرق وسطی

شامی صدر کے بھائی، کزن، انٹیلی جنس سربراہ پر یورپی یونین کی پابندیاں عاید

دمشق(العربیہ ڈاٹ نیٹ)یورپی یونین نے شام میں حکومت مخالف مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور سکیورٹی فورسز کی کریک ڈاٶن کارروائیوں پر صدر بشار الاسد کے بھائی، ایک کزن اور انٹیلی جنس کے سربراہ سمیت تیرہ عہدے داروں پر قدغنیں لگا دی گئی ہیں۔

یورپی یونین کی پابندیوں کے تحت تنظیم کے ستائیس رکن ممالک میں صدر اسد کے بھائی ماہر الاسد اور فہرست میں شامل دوسرے عہدے داروں کے اثاثے فوری طور پر منجمد کر دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی ان کے اثاثے منجمد کر چکا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین آشٹن کا کہنا ہے کہ ”آج ای یو کی جانب سے جن پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے، ان کا مقصد شامی قیادت کی پالیسی میں فوری تبدیلی لانا، تشدد کا خاتمہ کرنا اور اس ملک میں حقیقی اور جامع سیاسی اصلاحات کو تیز رفتاری سے متعارف کرانے کے لیے دباٶ ڈالنا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ”اگر شامی حکومت ان اقدامات میں ناکام رہتی ہے تو یورپی یونین شام میں ہونے والی پیش رفت کے مطابق مزید قدغنیں لگانے پر بھی غور کرے گی اور اعلیٰ سطح کی قیادت پر بھی پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں”۔ انہوں نے شامی صدر پر زور دیا کہ وہ اصلاحات کے راستے کا انتخاب کریں اور مزید خونریزی سے گریز کریں۔
یورپی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کے خلاف فوری طور پر کوئی پابندیاں عاید نہیں کی گئی ہیں اور شامی عہدے داروں پر بتدریج قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔یورپی یونین نے جن شامی عہدے داروں پر پابندیاں عاید کی ہیں، ان میں صدر بشار الاسد کے کزن رامی مخلوف بھی شامل ہیں۔ وہ شام کی سب سے بڑی موبائل فون کمپنی سیریا ٹیل اور متعدد تعمیراتی فرموں کے مالک ہیں۔ ان کے علاوہ شام کے خفیہ ادارے جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ علی مملوک اور ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ عبدالفتاح قدسیہ پر بھی پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
ماہر الاسد اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں اپنے بھائی کی حکومت کے خلاف غیر مسلح مظاہرین کو کچلنے کے لیے فوجی کارروائیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ وہ شام کی ایلیٹ ری پبلکن گارڈ کے سربراہ ہیں اور انہوں نے گذشتہ ہفتے جنوبی شہر درعا میں حکومت مخالفین کے خلاف وحشیانہ انداز میں کارروائی کی تھی جس میں پچاس سے زیادہ افراد جاں بحق ہو گئے تھے اور حکومت مخالف تحریک کا مرکز ایک تاریخی مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا۔
درایں اثناء شامی حزب اختلاف کی اپیل پرآج منگل کو ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے جبکہ حکومت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اپنے خلاف عوامی تحریک پر قابو پا لیا ہے۔ شامی حکام اور سرکاری میڈیا بانیاس میں مظاہرین کے خلاف اپنے کریک ڈاٶن کو جائز ثابت کرنے کے لیے اس شہر کو اسلامی انتہا پسندوں کے ایک مرکز کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی سنا کا کہنا ہے کہ فوج اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار بانیاس میں مشتبہ افراد کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں اور انہوں نے بڑی تعداد میں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور ان سے ممنوعہ ہتھیاربھی برآمد کیے گئے ہیں۔
شامی سکیورٹی فورسز نے ساحلی شہر بانیاس اور وسطی شہر حمص میں صدر بشار الاسد کے مخالفین کے خلاف اتوار اور سوموار کو کریک ڈاٶن کی کارروائیوں کے دوران سیکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق شامی فوجی بانیاس اور حمص میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران حکومت مخالفین کو گرفتار کر رہے ہیں۔ شامی فوج نے گذشتہ ہفتے کے روز سے تین اطراف سے بانیاس کے سنی آبادی والے علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے خلاف پندرہ مارچ سے جاری مظاہروں کے دوران شام کے مختلف علاقوں میں اب تک آٹھ سو سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں اور آٹھ ہزار سے زیادہ افراد کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے یا پھر وہ لاپتا ہیں۔شامی صدر نے ملک کے دوسرے وسطی اور ساحلی شہروں اور قصبوں میں بھی اپنے خلاف مظاہروں کو کچلنے کے لیے سکیورٹی فورسز کو تعینات کر رکھا ہے۔
بشار الاسد نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک میں آمرانہ طرز حکومت قائم کر رکھا ہے جبکہ ان کے خلاف مظاہرے کرنے والے شامی شہری جمہوری حقوق اور آزادیاں دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن وہ ان کی آواز پر کان دھرنے کے بجائے اسے طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
modiryat urdu

Recent Posts

دارالعلوم مکی زاہدان کے استاد کو رہا کر دیا گیا

مولوی عبدالحکیم شہ بخش، دارالعلوم زاہدان کے استاد اور "سنی آن لائن" ویب سائٹ کے…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سیکورٹی حملے کے ردعمل میں دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ کا بیان

دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی اور فوجی دستوں…

5 months ago

زاہدان میں دو دینی مدارس پر سکیورٹی فورسز کے حملے میں درجنوں سنی طلبہ گرفتار

سنی‌آنلاین| سیکورٹی فورسز نے آج پیر کی صبح (11 دسمبر 2023ء) زاہدان میں دو سنی…

5 months ago

امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا ایک “انسانیت سے دشمنی” ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے…

5 months ago

حالیہ غبن ’’حیران کن‘‘ اور ’’مایوس کن‘‘ ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے آج (8 دسمبر 2023ء) کو زاہدان میں نماز جمعہ کی…

5 months ago

دنیا کی موجودہ صورت حال ایک “نئی جہاں بینی” کی متقاضی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک دسمبر 2023ء کو زاہدان میں نماز جمعہ کی تقریب…

6 months ago