- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

اسرائیل گھٹنے ٹیکنے پر مجبور؛ اسلامی جہاد سے جنگ بندی پر راضی ہوگیا

اسرائیل اور جدوجہد آزادیٔ فلسطین کی علمبردار تنظیم اسلامی جہاد کے درمیان 5 روز سے جاری جنگ کے بعد سیز فائر پر اتفاق ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جہاد اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی جس کے تحت فریقین عام شہریوں کو نشانہ بنانے، مکانات کو مسمار کرنے اور اشتعال انگیزی سے گریز کریں گے۔
اسلامی جہاد کے ترجمان داؤد شہاب نے جنگ بندی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم مصر کی ثالثی میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کو تسلیم کرتے ہیں اور جب تک قابض اسرائیل اس معاہدے کی پابندی کرتا رہے ہم بھی معاہدے سے روح گردانی نہیں کریں گے۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے مصر کی کوششوں پر صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا جب کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ خاموشی کا مقابلہ خاموشی سے کیا جائے گا اور اگر اسرائیل پر حملہ کیا گیا یا دھمکی دی گی تو اپنے دفاع کے لیے ہر اقدام اُٹھائیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئر نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے مصر کی امن کوششوں کو سراہا اور اہم کردار ادا کرنے پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اسرائیلی فوج اور اسلامی جہاد کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں مصر کے ساتھ ساتھ قطر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ اسلامی جہاد اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپ 2021 میں ہونے والی 10 روزہ جنگ کے بعد سب سے بڑی جھڑپ تھی۔
حالیہ جھڑپ میں ایران کی حمایت یافتہ اسلامی جہاد کے 6 کمانڈرز سمیت 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جب کہ غزہ سے کیے جانے والے راکٹس حملوں میں خاتون سمیت 3 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
جنگ بندی کے اعلان کے بعد عوام نے سکھ کا سانس لیا۔ شہری خوشی میں گھر سے باہر نکل آئے، سڑکوں پر جشن کا سامنا تھا۔ سیز فائر کو اسلامی جہاد کی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد جھڑپ میں شہید ہونے والوں کے گھر پر جمع ہوگئی۔
عوام کے اجتماع سے خطاب میں اسلامی جہاد کے رہنماؤں نے جدوجہد آزادیٔ فلسطین کے عزم کا اعادہ کیا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔