- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

افغانستان کے اثاثے منجمد کرنا افغان عوام پر ظلم ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے چوبیس ستمبر دوہزار اکیس کے بیان میں امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی جانب سے افغانستان کے اربوں ڈالرز کے انجماد پر تنقید کرتے ہوئے اس اقدام کو ایک قوم پر پابندی لگانے اور افغان عوام پر ظلم قرار دیا ۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: امریکا اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان کے اثاثوں کو منجمد کیا ہے، حالانکہ یہ اثاثے افغان قوم ہی کے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: افغانستان نے ایک طویل جنگ کا تجربہ کیا ہے اور اب بھی قحط سے دوچار ہے ۔ لاکھوں افغان مختلف ملکوں میں بشمول پاکستان اور ایران کے مہاجر بن کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ایسے حالات میں جب جنگ ختم ہوچکی ہے، ہجرت کا کوئی بہانہ نہیں اور ملک کی ترقی کے لیے راہ ہموار ہوچکی ہے، دوسری طرف عوام اپنی بنیادی ضروریات کے لیے پیسوں کے محتاج ہیں ، افغان قوم کے حق میں ظلم ہے ۔

صدر جامعہ دارالعلوم زاہدان نے کہا: کسی ملک پر پابندی عائد کرنا، اس ملک کی حکومت پر پابندی نہیں ، بلکہ ایک قوم کو پابندی کے شکنجے میں ڈالنا ہے ۔ ایسی پابندیوں سے عوام ہی اذیت میں مبتلا ہوجائیں گے، مارکیٹس اور کاروبار کو نقصان پہنچے گا جیسا کہ ایران پر عائد معاشی پابندیوں کا بوجھ عوام ہی اٹھارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا: امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتیں جو تہذیب کا دعویٰ کرتی ہیں ، ان سے سوال ہے کیا قوموں پر پابندی عائد کرنا کوئی تہذیب ہے;238; یہ صرف تکبر اور گھمنڈ ہے ۔ ان ممالک کو چاہیے زبردستی کرنے اور پابندی عائد کرنے کے بجائے، بات چیت ، مذاکرات اور تعمیری اور درست پالیسیوں کے ذریعے سے مسائل حل کرائیں ۔

عوام کے گھروں کو مسمار کرنے کے بجائے قوانین کی خلاف ورزی کی روک تھام کے لیے کوشش کریں

مولانا عبدالحمید نے زاہدان میں نماز جمعہ سے پہلے اپنے خطاب میں زاہدان شہر کے قاسم آباد ٹاوَن میں کچھ مکانات کے مسمار کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: قاسم آباد میں لوگوں کے گھروں کو مسمار کرنے اور ایک بہن کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی سے بہت رنج و غم ہوا ۔ پولیس کی لیڈی اہلکار جس نے ایسی حرکت کی ہے، اس کی خلاف ضابطے کی کارروائی ہونی چاہیے ۔

انہوں نے مختلف اداروں اور محکموں کے ذمہ داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: گھروں کو مسمار کرنا بہت بری اور قبیح حرکت ہے ۔ اس سے پہلے کہ مسمار کی نوبت آجائے، قانون کی خلاف ورزی روکنے کے لیے کوشش کریں ۔ اپنے ملازمین کو مزید تنخواہ دیں تاکہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرسکیں ۔

مولانا عبدالحمید نے عوام کو قانون کے احترام کی دعوت دیتے ہوئے کہا: عوام سے ہماری پرزور درخواست ہے کہ قوانین کا احترام کریں اور قانونی راستوں سے مسائل حل کرانے کی کوشش کریں ۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ بعض جگہوں پر قوانین بند ہیں اور عوام کے خلاف، اسی لیے غیرقانونی تعمیرات کی طرف لوگ جاتے ہیں ;234; ایسے قوانین کی اصلاح ضروری ہے ۔