- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

نئے صدر سب اداروں کے ساتھ مل کر بحرانوں کو حل کرائیں

اہل سنت ایران کی ممتاز دینی و سماجی شخصیت نے ایران میں ہونے والے صدارتی اور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے نو منتخب صدر کو چاہیے دیگر حکومتی اداروں کے تعاون سے قومی مسائل اور بحرانوں کو حل کرائے۔
اٹھارہ جون دوہزار اکیس کو زاہدان میں نمازِ جمعہ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: امید کرتے ہیں کہ موجودہ حساس حالات میں جب ملک میں مختلف قسم کے بحران، معاشی چیلنجز، امتیازی سلوک اور عدم مساوات کا راج ہے، ایک ایسے فرد صدر منتخب ہوجائے کہ ملک کو صحیح راستے پر گامزن کرکے عوام کے مسائل کم کرنے میں کامیاب ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا: نومنتخب صدر کو چاہیے کہ ’نفاذِ عدل‘، ’آزادی فراہم کرنے‘، ’امتیازی پالیسیوں کے خاتمے‘ اور ’معاشی مسائل کے حل کے لیے درست منصوبہ بندی‘ کے سلسلے میں درست اقدامات اٹھائے۔ صدر مملکت دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر موجودہ بحرانوں اور مسائل کا حل نکال سکتاہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: نئے صدر اور ان کی ٹیم کو چاہیے داخلی مسائل کو پالیسی سازی میں ترجیح دیں اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ سب سے پہلے اپنے ہی ملک کے مسائل حل کرائیں، پھر دیگر ملکوں کے مسائل پر توجہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا: میں خود الیکشن میں ووٹ ڈال کر حصہ لوں گا اور آپ کو بھی میرا مشورہ ہے کہ الیکشن میں حصہ لے لیں۔ الیکشن کمپین کے دوران تلخ کلامی پیش آسکتی ہے، الزام تراشی کا بازار بھی گرم تھا، لیکن الیکشن کے بعد سب جھگڑوں کو بھول جائیں اور ایک دوسرے کی نسبت دل کو صاف رکھیں۔
یاد رہے ہفتہ انیس جون کو صدارتی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد، شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے نومنتخب صدر (سید ابراہیم رئیسی) کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک پیغام میں لکھا: آنجناب سے امید کرتاہوں کہ آئین کے نفاذ، انصاف کی فراہمی اور ایرانی عوام کے مطالبات پر توجہ اور ان کے چہروں سے رنج اور تھکاوٹ کے آثار ختم کرنے کے سلسلے میں محنت کرکے کامیابی حاصل کریں گے۔
انہوں نے اپنے پیغام کو مسالک اور قومیتوں پر خصوصی توجہ کو قومی اتحاد اور پائیدار امن کی ضمانت یاد کرتے ہوئے اس موضوع پر نومنتخب صدر کی توجہ مبذول کرائی۔

افغان عوام امن چاہتے ہیں
مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے ایک حصے میں افغانستان کے حالاتِ حاضرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: افغان عوام امن کو ترس رہے ہیں، انہیں امن اور صلح چاہیے۔ وہ جنگ اور لڑائی و بدامنی سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: امید کرتے ہیں کہ افغان لڑائی ختم ہوجائے اور تحریک طالبان اور کابل حکومت سمیت سب گروپس ایک جامع، پائیدار اور عادلانہ صلح پر اتفاق کریں گے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے آخر میں زاہدان شہر میں قتل ہونے والے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کے قاتلوں کی گرفتاری کی خبر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے عدلیہ کو مشورہ دیا ملزموں کو جلد از جلد ٹرائل کرکے قرارِ واقعی سزا دلوائی جائے۔